سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ شکار اور ذبیحوں سے متعلق ۔ حدیث 575

جو کتا شکاری نہیں ہے اس کے شکار سے متعلق

راوی: محمد بن عبید بن محمد کوفی محاربی , عبداللہ بن مبارک , حیوة بن شریح , ربیعة بن یزید , ابوادریس , ثعلبہ

أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْکُوفِيُّ الْمُحَارِبِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ قَالَ سَمِعْتُ رَبِيعَةَ بْنَ يَزِيدَ يَقُولُ أَنْبَأَنَا أَبُو إِدْرِيسَ عَائِذُ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيَّ يَقُولُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضِ صَيْدٍ أَصِيدُ بِقَوْسِي وَأَصِيدُ بِکَلْبِي الْمُعَلَّمِ وَبِکَلْبِي الَّذِي لَيْسَ بِمُعَلَّمٍ فَقَالَ مَا أَصَبْتَ بِقَوْسِکَ فَاذْکُرْ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ وَکُلْ وَمَا أَصَبْتَ بِکَلْبِکَ الْمُعَلَّمِ فَاذْکُرْ اسْمَ اللَّهِ وَکُلْ وَمَا أَصَبْتَ بِکَلْبِکَ الَّذِي لَيْسَ بِمُعَلَّمٍ فَأَدْرَکْتَ ذَکَاتَهُ فَکُلْ

محمد بن عبید بن محمد کوفی محاربی، عبداللہ بن مبارک، حیوة بن شریح، ربیعة بن یزید، ابوادریس، ثعلبہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اس ملک میں ہوں کہ جس جگہ شکار بہت ملتا ہے تو میں تیر کمان سے شکار کرتا ہوں اور شکاری کتے سے اور اس کتے سے بھی جو شکاری نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو تیر سے مارے اللہ کا نام لے کر اس کو کھا اور جو شکاری کتے سے مارے اللہ کا نام لے کر وہ بھی کھا اور جو اس کتے سے پکڑے جو شکاری نہیں ہے پھر زندہ ہاتھ آئے اور ذبح کرلو تو تم کھاؤ (اور اگر وہ جانور مردہ حالت میں ملے تو وہ حرام ہے)۔

It was narrated from Adiyy bin Hatim that he asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about hunting and he said: lf YOU release your dog and other dogs over which you have not mentioned the name of Allah join him, then do not eat (what they catch). because you do not know which of them killed it (the game). (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں