سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ عمری سے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 77

اس اختلاف کا تذکرہ جو کہ زہری پر اس خبر میں نقل کیا گیا ہے

راوی: ابوداؤد سلیمان بن یوسف , یعقوب , ان کے والد , صالح , ابن شہاب , ابوسلمہ , جابر

أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ سُلَيْمَانُ بْنُ سَيْفٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ أَخْبَرَهُ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيُّمَا رَجُلٍ أَعْمَرَ رَجُلًا عُمْرَی لَهُ وَلِعَقِبِهِ قَالَ قَدْ أَعْطَيْتُکَهَا وَعَقِبَکَ مَا بَقِيَ مِنْکُمْ أَحَدٌ فَإِنَّهَا لِمَنْ أُعْطِيَهَا وَإِنَّهَا لَا تَرْجِعُ إِلَی صَاحِبِهَا مِنْ أَجْلِ أَنَّهُ أَعْطَاهَا عَطَائً وَقَعَتْ فِيهِ الْمَوَارِيثُ

ابوداؤد سلیمان بن یوسف، یعقوب، ان کے والد، صالح، ابن شہاب، ابوسلمہ، حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے کسی دوسرے کے واسطے عمریٰ کیا اور اس کے ورثاء کے واسطے عمریٰ کئے ۔ (یعنی اس طرح سے کہا کہ یہ مکان وغیرہ تمام زندگی تمہارے لئے ہے اور تمہارے مرنے کے بعد تمہارے ورثاء کے لئے ہے اور اس دینے والے شخص نے کہا کہ میں نے وہ مکان یا کچھ اور چیز تمہارے پچھلے کے واسطے بخشش دی۔ جب تک کہ ان میں سے کوئی باقی رہا۔ تو اب وہ مکان اس کے واسطے ہوگیا کہ جس کو کہ اس دینے والے شخص نے بخشش کی اب وہ مکان وغیرہ دینے والے (یعنی بخشش کرنے والے کی جانب) واپس نہیں لوٹ سکتا ہے کیونکہ اس دینے والے (یعنی ہبہ کرنے والے نے اس طریقہ سے ہبہ کیا ہے کہ اس میں ورثاء کے لئے وراثت قائم ہو گئی۔ یعنی تمام زندگی اس کے واسطے کہ جس کو دیا ہے اور اس کی موت کے بعد اس کے ورثاء کے لئے دیا ہے)۔

Salib narrated from Ibn Shihab, that Abu Salamah informed him from Jabir, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Any man who gives a lifelong gift to another man, it belongs to him (the recipient) and his descendents. He said: ‘I have given it to you and to your descendents so long as any of you are still alive.’ So it belongs to the one to whom it was given, and it cannot revert to the first owner, since he has given it as a gift, and as such, it becomes subject to the same ruling as the estate.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں