سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 858

غلہ کے عوض غلہ فروخت کرنا

راوی: قتیبہ , لیث , نافع , ابن عمر

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُزَابَنَةِ أَنْ يَبِيعَ ثَمَرَ حَائِطِهِ وَإِنْ کَانَ نَخْلًا بِتَمْرٍ کَيْلًا وَإِنْ کَانَ کَرْمًا أَنْ يَبِيعَهُ بِزَبِيبٍ کَيْلًا وَإِنْ کَانَ زَرْعًا أَنْ يَبِيعَهُ بِکَيْلِ طَعَامٍ نَهَی عَنْ ذَلِکَ کُلِّهِ

قتیبہ، لیث، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ سے ممانعت فرمائی۔ مزابنہ یہ ہے کہ اپنے باغ میں لگی ہوئی کھجور کو اتری ہوئی کھجور کے عوض فروخت کیا جائے اور اگر کھیت ہو تو اس کو غلہ کے عوض وزن کر کے فروخت کرے ان تمام کی ممانعت فرمائی۔

It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade selling dates on the trees before they ripen, or selling ears of corn before the grains become visible and there is no fear of blight. He forbade that to the seller and the buyer. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں