جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 1080

نکاح کے باب میں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی ہے

راوی: محمود بن غیلان , ابواحمد , سفیان , اعمش , عمارہ بن عمیر , عبدالرحمن بن یزید , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَابٌ لَا نَقْدِرُ عَلَی شَيْئٍ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ عَلَيْکُمْ بِالْبَائَةِ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ فَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ مِنْکُمْ الْبَائَةَ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّ الصَّوْمَ لَهُ وِجَائٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

محمود بن غیلان، ابواحمد، سفیان، اعمش، عمارہ بن عمیر، عبدالرحمن بن یزید، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نکلے ہم جوان تھے لیکن نکاح کی استطاعت نہیں رکھتے تھے آپ نے فرمایا اے نوجوانوں تم ضرور نکاح کرو کیونکہ یہ آنکھوں کو نیچا رکھتا ہے اور شرمگاہوں کی حفاظت کرتا ہے جسے نکاح کی طاقت نہ ہو وہ روزے رکھے کیوں کہ روزہ اس کے حق میں گویا خصی کرنا ہے (یعنی شہوت ختم ہو جاتی ہے) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abdullah ibn Mas’ud (RA) narrated : We went out with Allah’s Messenger (SAW) while we were young men and we were unable to do anything (that is, not even afford marriage). He said, “0 Group of young men! It is incumbent that you marry for it protects the eye and the private parts. So, he among you who cannot marry, let him fast, for, fasting dries up (lust)”.

[Ahmed 4023, Bukhari 1905, Muslim 1400, Abu Dawud 2046, Nisai 3206, Ibn e Majah 1845]

یہ حدیث شیئر کریں