عزل کے بارے میں
راوی: قتیبہ , ابن عمر , سفیان , ابن عیینہ , عمر بن دینار , عطاء , جابر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا نَعْزِلُ وَالْقُرْآنُ يَنْزِلُ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْهُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ وَقَدْ رَخَّصَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ فِي الْعَزْلِ و قَالَ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ تُسْتَأْمَرُ الْحُرَّةُ فِي الْعَزْلِ وَلَا تُسْتَأْمَرُ الْأَمَةُ
قتیبہ، ابن عمر، سفیان، ابن عیینہ، عمر بن دینار، عطاء، حضرت جابر سے روایت ہے کہ ہم قرآن کے نازل ہونے کے زمانے میں عزل کیا کرتے تھے حدیث جابر حسن صحیح ہے۔ یہ حدیث جابر ہی سے کئی سندوں سے منقول ہے بعض صحابہ کرام، اور علماء نے عزل کی اجازت دی ہے مالک بن انس فرماتے ہیں کہ آزاد عورت سے اجازت لے کر عزل کیا جائے اور لونڈی سے عزل کے لئے اجازت ضروری نہیں۔ امام ابوحنیفہ کا بھی یہی قول ہے۔
Sayyidina Jabir (RA) aid, “During the period the Quran was revealed, we used to practice azi”. (He meant that the Prophet (SAW) did not forbid them to do so)
[Ahmed 14322, Bukhari 5208, Muslim 1440, Ibn e Majah 1927]
