جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طلاق اور لعان کا بیان ۔ حدیث 1193

کوئی شخص اپنی بیوی کو اپنے دل میں طلاق دے۔

راوی: قتیبہ , ابوعوانہ , قتادہ , زرارہ بن اوفی , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَجَاوَزَ اللَّهُ لِأُمَّتِي مَا حَدَّثَتْ بِهِ أَنْفُسَهَا مَا لَمْ تَکَلَّمْ بِهِ أَوْ تَعْمَلْ بِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ الرَّجُلَ إِذَا حَدَّثَ نَفْسَهُ بِالطَّلَاقِ لَمْ يَکُنْ شَيْئٌ حَتَّی يَتَکَلَّمَ بِهِ

قتیبہ، ابوعوانہ، قتادہ، زرارہ بن اوفی، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا اللہ میری امت کے دلوں میں آنے والے خیالات پر پکڑ نہیں کرتے جب تک زبان سے نہ نکالیں یا اس پر عمل نہ کریں یہ حدیث حسن صحیح ہے اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو دل میں طلاق دے تو وہ طلاق واقع نہیں ہوتی جب تک زبان سے طلاق کے الفاظ ادا نہ کرے۔

Sayyidina Abu Hurayrah reported that Allah’s Messenger ‘ said, “Allah disregards from my ummah the thoughts that come to their minds as long as they do not speaks them out or act thereon.”

[Ahmed 9503, Bukhari 5269, Muslim 127, Abu Dawud 2209, Nisai 3433, Ibn e Majah 2040]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں