جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طلاق اور لعان کا بیان ۔ حدیث 1212

کفارہ ظہار کے بارے میں

راوی: اسحاق بن منصور , ہارون بن اسماعیل , علی بن مبارک , یحیی بن ابی کثیر , ابوسلمہ اور محمد بن عبدالرحمن

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَنْبَأَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْمَعِيلَ الْخَزَّازُ أَنْبَأَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَکِ أَنْبَأَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ أَنْبَأَنَا أَبُو سَلَمَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ أَنَّ سَلْمَانَ بْنَ صَخْرٍ الْأَنْصَارِيَّ أَحَدَ بَنِي بَيَاضَةَ جَعَلَ امْرَأَتَهُ عَلَيْهِ کَظَهْرِ أُمِّهِ حَتَّی يَمْضِيَ رَمَضَانُ فَلَمَّا مَضَی نِصْفٌ مِنْ رَمَضَانَ وَقَعَ عَلَيْهَا لَيْلًا فَأَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْتِقْ رَقَبَةً قَالَ لَا أَجِدُهَا قَالَ فَصُمْ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ قَالَ لَا أَسْتَطِيعُ قَالَ أَطْعِمْ سِتِّينَ مِسْکِينًا قَالَ لَا أَجِدُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِفَرْوَةَ بْنِ عَمْرٍو أَعْطِهِ ذَلِکَ الْعَرَقَ وَهُوَ مِکْتَلٌ يَأْخُذُ خَمْسَةَ عَشَرَ صَاعًا أَوْ سِتَّةَ عَشَرَ صَاعًا إِطْعَامَ سِتِّينَ مِسْکِينًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ يُقَالُ سَلْمَانُ بْنُ صَخْرٍ وَيُقَالُ سَلَمَةُ بْنُ صَخْرٍ الْبَيَاضِيُّ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي کَفَّارَةِ الظِّهَارِ

اسحاق بن منصور، ہارون بن اسماعیل، علی بن مبارک، یحیی بن ابی کثیر، حضرت ابوسلمہ اور محمد بن عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ قبیلہ بنوبیاضہ کے ایک شخص سلمان بن صخر انصاری نے اپنی بیوی سے کہا کہ رمضان گزار نے تک تم مجھ پر میری ماں کی پشت کی طرح ہو لیکن ابھی آدھا رمضان ہی گزرا تھا کہ بیوی سے رات کو صحبت کرلی، اور پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر اس کا تذکرہ شروع کیا نبی نے فرمایا ایک غلام آزاد کرو اس نے عرض کیا میں نہیں کرسکتا آپ نے فرمایا پھر دو مہینے کے متواتر روزے رکھو اس نے عرض کیا مجھ میں اتنی قوت نہیں آپ نے فرمایا پھر ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ اس نے عرض کیا میرے پاس اس کی بھی قوت نہیں نبی نے فرمایا فروہ بن عمر کو حکم دیا کہ اسے یہ ٹوکرا دیدو اس میں پندرہ یا سولہ صاع ہوتے ہیں جو ساٹھ آدمیوں کے لئے کافی ہوتے ہیں یہ حدیث حسن اور سلمان بن صخر کو سلمہ بن صخر بیاضی بھی کہا جاتا ہے اہل علم کا ظہار کفارے کے متعلق اسی حدیث پر عمل ہے۔

Sayyidina Abu Salamah (RA) and Muhammad ibn Abdur Rahman ibn Thawban narrated: A man of Banu Biyadah, Salman ibn Sakhr Ansari compared his wife to the back of his mother till the month of Ramadan ended. Barely had half the month passed when he had sexual intercourse with her in the night. He came to the Prophet (SAW) and mentioned those things to him. Allah’s Messenger —‘ said to him, Free a slave.” He said, “I cannot do that.” He said, ‘Then keep fast for two successive months.” He said, “I am unable to do that.” He said, “Then feed sixty poor people.” He said, “I cannot.” So, Allah’s Messenger said to Farwah ibn Amr, “Give him that hag. It contains fifteen or sixteen sa enough to feed sixty poor people.”

[Ahmed 16421, Abu Dawud 2213, Ibn e Majah 2062]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں