جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ۔ حدیث 141

وہ زمین جس میں پیشاب کیا گیا ہو

راوی: ابن عمر , سعید بن عبدالرحمن مخزومی , سفیان بن عیینہ , زہری , سعید بن مسیب , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ دَخَلَ أَعْرَابِيٌّ الْمَسْجِدَ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فَصَلَّی فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي وَمُحَمَّدًا وَلَا تَرْحَمْ مَعَنَا أَحَدًا فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَقَدْ تَحَجَّرْتَ وَاسِعًا فَلَمْ يَلْبَثْ أَنْ بَالَ فِي الْمَسْجِدِ فَأَسْرَعَ إِلَيْهِ النَّاسُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَهْرِيقُوا عَلَيْهِ سَجْلًا مِنْ مَائٍ أَوْ دَلْوًا مِنْ مَائٍ ثُمَّ قَالَ إِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُيَسِّرِينَ وَلَمْ تُبْعَثُوا مُعَسِّرِينَ قَالَ سَعِيدٌ قَالَ سُفْيَانُ وَحَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ نَحْوَ هَذَا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَوَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَقَدْ رَوَی يُونُسُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

ابن ابی عمر، سعید بن عبدالرحمن مخزومی، سفیان بن عیینہ، زہری، سعید بن مسیب، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ ایک اعرابی مسجد میں داخل ہوا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے اس شخص نے نماز پڑھی جب نماز سے فارغ ہوا تو اس نے کہا اے اللہ رحم کر مجھ پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اور ہمارے ساتھ کسی دوسرے پر رحم نہ کر پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کی جانب متوجہ ہوئے اور فرمایا تم نے تنگ کر دیا ہے بڑی وسیع چیز(اللہ کی رحمت) کو۔ تھوڑی ہی دیر میں اس نے مسجد میں پیشاب کر دیا اور لوگ اس کی طرف دوڑے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس(پیشاب) پر پانی کا ایک ڈول بہا دو اور راوی کو شک ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے، سَجْلًا، فرمایا یا، دَلْوًا(معنی دونوں کے ایک ہی ہیں) پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہیں آسانی کے لئے بھیجا گیا ہے تنگی اور سختی کے لئے نہیں سعید بن عبدالرحمن نے کہا کہ سفیان اور یحیی بن سعید بھی انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس کی مثل روایت نقل کرتے ہیں اور اس باب میں عبداللہ بن مسعود ابن عباس اور واثقہ بن اسقع سے بھی روایات مروی ہیں امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا یہ حدیث حسن صحیح ہے اور بعض اہل علم کا اس پر عمل ہے احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے یونس نے یہ حدیث زہری سے انہوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ بھی روایت نقل کی ہے۔

Sayyidina Abu Huraira (RA) narrated that a villager came to the mosque; the Allah's Messenger (SAW) was also sitting there. He offered Salah and prayed: "0 Allah have mercy on me and on Muhammad and do not have mercy on anyone else besides us." The Prophet (SAW) turned towards him and said, "You have limited the application of a very large thing (Mercy).” There had not passed enough time when this man passed urine in the mosque. The people towards him, but the Prophet (SAW) said. "Pour a bucket of water over it.” He also said, "Indeed, you are sent only as those who make things easy and not as those who create difficulties."Sa'eed said that Sufyan and Yahya ibn Sa'eed also reported a hadith like this (#147) from Malik (RA).

یہ حدیث شیئر کریں