جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ حدود کا بیان ۔ حدیث 1466

معترف اپنے اقرار سے پھر جائے تو حد ساقط ہوجاتی ہے

راوی: ابوکریب , عبدہ بن سلیمان , محمد بن عمر , ابوسلمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَ مَاعِزٌ الْأَسْلَمِيُّ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّهُ قَدْ زَنَی فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ جَائَ مِنْ شِقِّهِ الْآخَرِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ قَدْ زَنَی فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ جَائَ مِنْ شِقِّهِ الْآخَرِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ قَدْ زَنَی فَأَمَرَ بِهِ فِي الرَّابِعَةِ فَأُخْرِجَ إِلَی الْحَرَّةِ فَرُجِمَ بِالْحِجَارَةِ فَلَمَّا وَجَدَ مَسَّ الْحِجَارَةِ فَرَّ يَشْتَدُّ حَتَّی مَرَّ بِرَجُلٍ مَعَهُ لَحْيُ جَمَلٍ فَضَرَبَهُ بِهِ وَضَرَبَهُ النَّاسُ حَتَّی مَاتَ فَذَکَرُوا ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ فَرَّ حِينَ وَجَدَ مَسَّ الْحِجَارَةِ وَمَسَّ الْمَوْتِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلَّا تَرَکْتُمُوهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَرُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا

ابوکریب، عبدہ بن سلیمان، محمد بن عمر، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ماعز اسلمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ انہوں نے زنا کا ارتکاب کیا ہے آپ نے ان سے منہ پھیر لیا وہ دوسری طرف سے حاضر ہوئے اور پھر عرض کیا کہ میں نے زنا کیا ہے آپ نے پھر منہ پھیر لیا اور پھر دوسری جانب سے آئے اور عرض کیا یا رسول اللہ میں نے زنا کیا ہے پھر آپ نے چوتھی مرتبہ ان کے رجم کرنے کا حکم دیا پس انہیں پتھریلی زمین کی طرف لے جا کر سنگسار کیا گیا جب انہیں پتھروں سے تکلیف پہنچی تو بھاگ کھڑے ہوئے یہاں تک کہ ایک آدمی کے پاس سے گذرے اس کے پاس اونٹ کا جبڑا تھا اس نے اس سے ان کو مارا اور لوگوں نے بھی مارا حتی کہ وہ فوت ہوگئے لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا ذکر کیا کہ جب انہوں نے پتھروں اور موت کی تکلیف کو محسوس کیا تو بھاگ گئے آپ نے فرمایا تم نے انہیں چھوڑ کیوں نہ دیا۔ یہ حدیث حسن ہے اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کئی سندوں سے منقول ہے ابوسلمہ بھی یہ حدیث جابر بن عبداللہ سے مرفوعاً نقل کرتے ہیں۔

Say idina Abn Hurayrah (RA) reported that Ma’iz Aslami (RA) came to Allah s Messenger (SAW) and said that he had committed adultery. But he turned his face away from him. He came from the other side and said, “I have committed adultery”. He again turned his face away from him. But he come that side and said, “Messenger of Allah (SAW), I have committed adultery’. The fourth time, he gave on order and he was taken to Harrah and was being stoned, when he found the stones striking him, he fled till he come to a man who had a camel’s jawbone in his hand. He struck him with it and the people (also) hit him till he died. They mentioned that to Allah’s Messenger (SAW) saying, “He fled as he felt the stones on him and the touch of death”. Allah’s Messenger (SAW) said “Why did you not spare him?’.

[Muslim 1691, Ibn e Majah 2554, Bukhari 6815, Ahmed 14469]

یہ حدیث شیئر کریں