جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 152

سخت گرمی میں ظہر کی نماز دیر سے پڑھنا

راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد , شعبہ , مہاجر , ابوالحسن , زید بن وہب , ابوذر

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُهَاجِرٍ أَبِي الْحَسَنِ عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ فِي سَفَرٍ وَمَعَهُ بِلَالٌ فَأَرَادَ أَنْ يُقِيمَ فَقَالَ أَبْرِدْ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُقِيمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبْرِدْ فِي الظُّهْرِ قَالَ حَتَّی رَأَيْنَا فَيْئَ التُّلُولِ ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّی فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ فَأَبْرِدُوا عَنْ الصَّلَاةِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبہ، مہاجر، ابوالحسن، زید بن وہب، ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک سفر میں ہمارے ساتھ تھے حضرت بلال بھی ان کے ساتھ تھے انہوں نے اقامت کا ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ٹھنڈا ہونے دو پھر ارادہ کیا کہ اقامت کہیں پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ظہر کی نماز کے لئے ٹھنڈا ہونے دو۔ کہا(ابوذر) نے یہاں تک کہ ہم نے سایہ دیکھا ٹیلوں کا پھر اقامت کہی اور نماز پڑھی پڑھی پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا گرمی کی شدت جہنم کے جوش سے ہے پس تم ظہر کی نماز ٹھنڈے وقت میں پڑھو ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abu Dharr (RA) said that Allah's Messenger (SAW) was on a journey and Sayyidina Bilal (RA) was with him too. He intended to call the iqamah for the Salah of Zuhr, but the Prophet (SAW) said, "Let It cool down!" Then he again Intended to call..Allah's Messenger (SAW) said, "Let it be cooler for the Zuhr", till they saw the shadows of hillocks and called the iqamah and offered the Salah of Zuhr. Then Allah's Messenger (SAW) said, "The extreme heat is the severity of Hell. So, observe the Salah of Zuhr when it is cooler.”

یہ حدیث شیئر کریں