جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ شکار کا بیان ۔ حدیث 1527

حلق اور لبہ میں ذبح کرا چاہیے ۔

راوی: ہناد , محمد بن علاء , وکیع , حماد بن سلمہ , احمد بن منیع , یزید بن ہارون , حماد بن سلمہ , ابوالعشراء اپنے والد

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي الْعُشَرَائِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمَا تَکُونُ الذَّکَاةُ إِلَّا فِي الْحَلْقِ وَاللَّبَّةِ قَالَ لَوْ طَعَنْتَ فِي فَخِذِهَا لَأَجْزَأَ عَنْکَ قَالَ أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَ يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ هَذَا فِي الضَّرُورَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ وَلَا نَعْرِفُ لِأَبِي الْعُشَرَائِ عَنْ أَبِيهِ غَيْرَ هَذَا الْحَدِيثِ وَاخْتَلَفُوا فِي اسْمِ أَبِي الْعُشَرَائِ فَقَالَ بَعْضُهُمْ اسْمُهُ أُسَامَةُ بْنُ قِهْطِمٍ وَيُقَالُ اسْمُهُ يَسَارُ بْنُ بَرْزٍ وَيُقَالُ ابْنُ بَلْزٍ وَيُقَالُ اسْمُهُ عُطَارِدٌ نُسِبَ إِلَی جَدِّهِ

ہناد، محمد بن علاء، وکیع، حماد بن سلمہ، احمد بن منیع، یزید بن ہارون، حماد بن سلمہ، حضرت ابوالعشراء اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا جانوروں کو صرف حلق اور لبہ ہی سے ذبح کیا جا سکتا ہے آپ نے فرمایا اگر تم اس کی ران میں بھی نیزہ مار دو تو بھی کافی ہے احمد بن منیع، یزید بن ہارون کے حوالے سے کہتے ہیں کہ یہ حکم صرف ضرورت کے وقت کا ہے اس باب میں رافع بن خدیج سے بھی حدیث منقول ہے یہ حدیث غریب ہے ہم اس حدیث کو صرف حماد بن سلمہ کی روایت سے جانتے ہیں۔ ابوعشراء کی اپنے والد سے اس کے علاوہ کوئی حدیث منقول نہیں۔ ابوعشراء کے نام میں اختلاف ہے۔ بعض کہتے ہیں کہ ابوعشراء کا نام اسامہ بن قہطم ہے جب کہ بعض یسار بن برزد بعض ابن بلز اور بعض عطارد کہتے ہیں۔

Abu Ushara reported from his father who said that he asked, “0 Messenger of Allah, is the slaughtering only from the throat and upper pait of the breast?” He said, “If you strike the spear on its thigh then it is enough.’ Ahmad ibn Mani reported from Yazid ibn Harun that this was allowed in cases of necessity.

[Abu Dawud 2825, Nisai 4420]

یہ حدیث شیئر کریں