جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ قربانی کا بیان ۔ حدیث 1550

جانور، جس کی قربانی مکروہ ہے

راوی: حسن بن علی , عبیداللہ بن موسیٰ اسرائیل , ابواسحق , شریح بن نعمان , علی

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ شُرَيْحِ بْنِ النُّعْمَانِ عَنْ عَلِيٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ وَزَادَ قَالَ الْمُقَابَلَةُ مَا قُطِعَ طَرَفُ أُذُنِهَا وَالْمُدَابَرَةُ مَا قُطِعَ مِنْ جَانِبِ الْأُذُنِ وَالشَّرْقَائُ الْمَشْقُوقَةُ وَالْخَرْقَائُ الْمَثْقُوبَةُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ أَبُو عِيسَی وَشُرَيْحُ بْنُ النُّعْمَانِ الصَّائِدِيُّ هُوَ کُوفِيٌّ مِنْ أَصْحَابِ عَلِيٍّ وَشُرَيْحُ بْنُ هَانِيئٍ کُوفِيٌّ وَلِوَالِدِهِ صُحْبَةٌ مِنْ أَصْحَابِ عَلِيٍّ وَشُرَيْحُ بْنُ الْحَارِثِ الْکِنْدِيُّ أَبُو أُمَيَّةَ الْقَاضِي قَدْ رَوَی عَنْ عَلِيٍّ وَکُلُّهُمْ مِنْ أَصْحَابِ عَلِيٍّ فِي عَصْرٍ وَاحِدٍ قَوْلُهُ أَنْ نَسْتَشْرِفَ أَيْ أَنْ نَنْظُرَ صَحِيحًا

حسن بن علی، عبیداللہ بن موسیٰ اسرائیل، ابواسحاق ، شریح بن نعمان، حضرت علی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مثل نقل کرتے ہیں لیکن اس میں یہ اضافہ ہے (کہ راوی نے کہا) مقابلہ وہ جانور ہے جس کا کان کنارے سے کٹا ہوا ہو مدبرہ وہ ہے جس کے کان کو پچھلی طرف سے کاٹا گیا ہو۔ شرقاء وہ ہے جس کا کان پھٹا ہوا ہو اور خرقاء وہ ہے جس کے کان میں سوراخ ہو۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے شریح بن نعمان صائدی کوفی ہیں اور شریح بن حارث کندی کوفی ہیں اور قاضی ہیں۔ ان کی کنیت ابوامیہ ہے۔ شریح بن ہانی کوفی ہیں۔ اور ہانی کو شرف صحبت حاصل ہے (یعنی صحابی ہیں) یہ تینوں حضرات حضرت علی کے اصحاب ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں