جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ قربانی کا بیان ۔ حدیث 1572

بچے کے کان میں اذان دینا۔

راوی: احمد بن منیع , روح بن عبادہ , ابن عون , ابورملہ , محنف بن سلیم

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا أَبُو رَمْلَةَ عَنْ مِخْنَفِ بْنِ سُلَيْمٍ قَالَ کُنَّا وُقُوفًا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَاتٍ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ يَا أَيُّهَا النَّاسُ عَلَی کُلِّ أَهْلِ بَيْتٍ فِي کُلِّ عَامٍ أُضْحِيَّةٌ وَعَتِيرَةٌ هَلْ تَدْرُونَ مَا الْعَتِيرَةُ هِيَ الَّتِي تُسَمُّونَهَا الرَّجَبِيَّةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَلَا نَعْرِفُ هَذَا الْحَدِيثَ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ عَوْنٍ

احمد بن منیع، روح بن عبادہ، ابن عون، ابورملہ، حضرت محنف بن سلیم فرماتے ہیں کہ ہم نے عرفات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ وقوف کیا۔ آپ نے فرمایا اے لوگو ! ہر گھر والے پر ہر سال قربانی اور عتیرہ ہے۔ کیا تم جانتے ہو عتیرہ کیا ہے؟ یہ وہی ہے جسے تم رجیبہ کہتے ہو۔ یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اسے صرف ابن عون کی سند سے جانتے ہیں۔

Sayyidina Mikhnaf ibn Sulaym narrated: We observed the wuquf at Arafat with the Prophet I heard him say, “0 People! It is incumbent on every household (family) to offer a scrifice and an atirah. Do you fathom what the atirah is? It is that which you call the Rajabiyah.” [Abu Dawud 2788]

یہ حدیث شیئر کریں