جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 1885

پکا ہوا لہسن کھانے کی اجازت

راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد , شعبہ , سماک بن حرب , جابر بن سمرہ

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ يَقُولُ نَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی أَيُّوبَ وَکَانَ إِذَا أَکَلَ طَعَامًا بَعَثَ إِلَيْهِ بِفَضْلِهِ فَبَعَثَ إِلَيْهِ يَوْمًا بِطَعَامٍ وَلَمْ يَأْکُلْ مِنْهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا أَتَی أَبُو أَيُّوبَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِ ثُومٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَرَامٌ هُوَ قَالَ لَا وَلَکِنِّي أَکْرَهُهُ مِنْ أَجْلِ رِيحِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبہ، سماک بن حرب، حضرت جابر بن سمرہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب ابوایوب کے ہاں ٹھہرے تو جب کھانا کھاتے جو بچ جاتا اسے ابوایوب کے پاس بھیج دیا کرتے۔ ایک مرتبہ آپ نے انہیں کھانا بھیجا جس میں سے آپ نے نہیں کھایا تھا پس جب ابوایوب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اس بات کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا اس میں لہسن ہے انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا یہ حرام ہے۔ آپ نے فرمایا نہیں لیکن میں اس کی بو کی وجہ سے اسے مکروہ سمجھتا ہوں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Jabir (RA) ibn Samurah narrated : When Allah’s Messenger (SAW) stayed with Abu Ayyub . . and had eaten hi meal, he would return what remained. One day, he returned to him food from which he had eaten nothing. When Abu Ayyub s.i came to him and mentioned that, the Prophet (SAW) said, “There was garlic in it.” He asked, “0 Messenger of Allah, is it unlawful?” He said, “No, but I dislike it because of its odour.”

[Muslim 2053, Ahmed 23596]

یہ حدیث شیئر کریں