جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 1888

پکا ہوا لہسن کھانے کی اجازت

راوی: حسن بن صباح , بزار , سفیان بن عیینہ , عبداللہ بن ابویزید , ام ایوب

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّارُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ أُمَّ أَيُّوبَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَزَلَ عَلَيْهِمْ فَتَكَلَّفُوا لَهُ طَعَامًا فِيهِ مِنْ بَعْضِ هَذِهِ الْبُقُولِ فَكَرِهَ أَكْلَهُ فَقَالَ لِأَصْحَابِهِ كُلُوهُ فَإِنِّي لَسْتُ كَأَحَدِكُمْ إِنِّي أَخَافُ أَنْ أُوذِيَ صَاحِبِي قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَأُمُّ أَيُّوبَ هِيَ امْرَأَةُ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ

حسن بن صباح، بزار، سفیان بن عیینہ، عبداللہ بن ابویزید، حضرت ام ایوب فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے ہاں تشریف لائے تو ان لوگوں نے (یعنی ہجرت کے موقع پر) آپ کے لئے بعض سبزیوں سے کھانا تیار کیا۔ آپ نے صحابہ کرام سے فرمایا تم لوگ اسے کھا لو کیونکہ میں تمہاری طرح نہیں ہوں اور مجھے اندیشہ ہے کہ اس سے میرے ساتھی (فرشتوں) کو تکلیف نہ پہنچے۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے ام ایوب، حضرت ابوایوب کی بیوی ہیں۔

Sayyidah Umm Ayyub (RA) reported that when the Prophet (SAW) came to them (on his migration), they offered to him food made up of some vegetables. He did not like it, and said to his sahabah “Eat it for I am not like one of you. I fear that I may hurt my companion.”

[Ahmed 27512, Ibn e Majah 3364] Muhammad ibn Humayd reported from Zayd ibn Hubab, from Abu Khaldah, from Abul Aaliyah that he said, “Garlic is a pure provision.”

یہ حدیث شیئر کریں