جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 1890

سوتے وقت برتنوں کو ڈھکنے اور چراغ وآگ بجھا کر سونا

راوی: قتیبہ , مالک , ابوزبیر , جابر

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَغْلِقُوا الْبَابَ وَأَوْکِئُوا السِّقَائَ وَأَکْفِئُوا الْإِنَائَ أَوْ خَمِّرُوا الْإِنَائَ وَأَطْفِئُوا الْمِصْبَاحَ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَفْتَحُ غَلَقًا وَلَا يَحِلُّ وِکَائً وَلَا يَکْشِفُ آنِيَةً وَإِنَّ الْفُوَيْسِقَةَ تُضْرِمُ عَلَی النَّاسِ بَيْتَهُمْ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ جَابِرٍ

قتیبہ، مالک، ابوزبیر، حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (سوتے وقت) دروازے بند کر دو، برتن اوندھے کر دیا کرو یا ڈھانپ دو اور چراغ بجھا دو۔ کیونکہ شیطان بند دروازوں کو نہیں کھولتا مشکیزے کی رسی نہیں کھولتا اور برتن کو ننگا نہیں کرتا۔ نیز چھوٹا فاسق (چوہا) لوگوں کے گھروں کو جلا دیتا ہے اس باب میں حضرت ابن عمر، ابوہریرہ اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور حضرت جابر سے کئی سندوں سے منقول ہے۔

Sayyidina Jabir reported that the Prophet (SAW) said, “Shut the door (before sleeping), tie up the water skin (at its mouth), cover up the utensils or turn them upside down and extinguish the lantern, for, the devil does not open the closed (doors), nor what is tied up, nor uncover the utensils (or turn them face up) and, because the tiny evil one (a mouse) puts homes of people on fire.”

[Muslim 2012]

یہ حدیث شیئر کریں