جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ پینے کے ابواب ۔ حدیث 1952

مشک میں نبیذ بنانا

راوی: محمد بن مثنی , عبدالوہاب , ثقفی , یونس بن عبید حسن بصری , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ الْبَصْرِيِّ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کُنَّا نَنْبِذُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سِقَائٍ تُوکَأُ فِي أَعْلَاهُ لَهُ عَزْلَائُ نَنْبِذُهُ غُدْوَةً وَيَشْرَبُهُ عِشَائً وَنَنْبِذُهُ عِشَائً وَيَشْرَبُهُ غُدْوَةً قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ عَنْ عَائِشَةَ أَيْضًا

محمد بن مثنی، عبدالوہاب، ثقفی، یونس بن عبید حسن بصری، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے مشک میں نبیذ بنایا کرتے تھے اور اس کا منہ باندھ دیتے تھے جبکہ اس کے نیچے بھی ایک چھوٹا منہ تھا۔ ہم اگر صبح بھگوتے تو شام کو آپ پی لیتے اور اگر شام کو نبیذ بناتے تو آپ صبح کو پیا کرتے تھے۔ اس باب میں حضرت جابر، ابوسعید، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اسے یونس بن عبید کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ یہ حدیث حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور سند سے بھی منقول ہے۔

Sayyidah Ayshah said, ‘We used to prepare nabiz for Allah’s Messenge (SAW) in a waterskin. We would tie shut its higher opening; it also had a small lower opening. If we soaked it in the morning, he drank it in the evening and if we soaked it in the evening he drank it in the morning.”

[Muslim 2005]

یہ حدیث شیئر کریں