جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 1994

اولاد کی محبت

راوی: ابن ابی عمر , سفیان , ابراہیم بن میسرہ , ابن ابوسوید , عمر بن عبدالعزیز , خولہ بنت حکیم

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ قَال سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي سُوَيْدٍ يَقُولُ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ يَقُولُ زَعَمَتْ الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ خَوْلَةُ بِنْتُ حَکِيمٍ قَالَتْ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ وَهُوَ مُحْتَضِنٌ أَحَدَ ابْنَيْ ابْنَتِهِ وَهُوَ يَقُولُ إِنَّکُمْ لَتُبَخِّلُونَ وَتُجَبِّنُونَ وَتُجَهِّلُونَ وَإِنَّکُمْ لَمِنْ رَيْحَانِ اللَّهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَالْأَشْعَثِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِهِ وَلَا نَعْرِفُ لِعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ سَمَاعًا مِنْ خَوْلَةَ

ابن ابی عمر، سفیان، ابراہیم بن میسرہ، ابن ابوسوید، عمر بن عبدالعزیز، حضرت خولہ بنت حکیم سے روایت کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مرتبہ اپنے ایک نواسے کو گود میں لے کر نکلے اور فرمایا بے شک تمہارا کام بخیل، بزدل اور جاہل بنانا ہے اور بلاشبہ تم اللہ تعالیٰ کے پیدا کئے ہوئے پھلوں سے ہو۔ اس باب میں حضرت ابن عمر اور اشعث بن قیس سے بھی احادیث منقول ہیں۔ ابن عیینہ کی ابراہیم بن میسرہ سے منقول حدیث کو ہم صرف انہی کی سند سے جانتے ہیں اور عمر بن عبدالعزیز کے خولہ سے سماع ہمیں معلوم نہیں۔

Sayyidah Khawlah bint Hakim (RA) narrated One day, Allah’s Messenger (SAW) came out carrying one of the sons of his daughter, saying, “Surely you….the lot of you children…, turn (parents) into misers, cowards and ignorants. And you are from the fragrance of Allah.”

یہ حدیث شیئر کریں