جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ۔ حدیث 21

غسل خانے میں پیشاب کرنا مکروہ ہے

راوی: علی بن حجر , احمد بن محمد بن موسی , عبداللہ بن مبارک , معمر , اشعث , حسن , عبداللہ بن مغفل

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَی مَرْدَوَيْهِ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی أَنْ يَبُولَ الرَّجُلُ فِي مُسْتَحَمِّهِ وَقَالَ إِنَّ عَامَّةَ الْوَسْوَاسِ مِنْهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مَرْفُوعًا إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَشْعَثَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَيُقَالُ لَهُ أَشْعَثُ الْأَعْمَی وَقَدْ کَرِهَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ الْبَوْلَ فِي الْمُغْتَسَلِ وَقَالُوا عَامَّةُ الْوَسْوَاسِ مِنْهُ وَرَخَّصَ فِيهِ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْهُمْ ابْنُ سِيرِينَ وَقِيلَ لَهُ إِنَّهُ يُقَالُ إِنَّ عَامَّةَ الْوَسْوَاسِ مِنْهُ فَقَالَ رَبُّنَا اللَّهُ لَا شَرِيکَ لَهُ و قَالَ ابْنُ الْمُبَارَکِ قَدْ وُسِّعَ فِي الْبَوْلِ فِي الْمُغْتَسَلِ إِذَا جَرَی فِيهِ الْمَائُ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدَّثَنَا بِذَلِکَ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الْآمُلِيُّ عَنْ حِبَّانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ

علی بن حجر، احمد بن محمد بن موسی، عبداللہ بن مبارک، معمر، اشعث، حسن، عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غسل خانے میں پیشاب کرنے سے منع فرمایا اور فرمایا کہ عموماً وسوسہ اسی سے ہوتا ہے اس باب میں ایک اور صحابی سے بھی روایت ہےامام ابوعیسٰی نے کہا یہ حدیث غریب ہے اور اشعث بن عبداللہ کے علاوہ کسی اور طریق سے اس کے مرفوع ہونے کا ہمیں علم نہیں انہیں اشعث اعمیٰ کہا جاتا ہے بعض اہل علم غسل خانے میں پیشاب کرنے کو مکروہ سمجھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اکثر وسو اس اسی سے ہوتے ہیں اور بعض اہل علم جن میں ابن سیرین بھی ہیں اس کی اجازت دیتے ہیں ان سے کہا گیا کہ اکثر وسو اس اس سے ہوتے ہیں تو انہوں نے جواب دیا ہمارا رب اللہ ہے اس کا کوئی شریک نہیں ابن مبارک نے کہا کہ غسل خانے میں پیشاب کرنا جائز ہے بشرطیکہ اس پر پانی بہا دیا جائےامام ابوعیسٰی نے کہا ہم سے یہ حدیث احمد بن عبدہ آملی نے بیان کی انہوں نے حبان سے اور انہوں نے عبداللہ بن مبارک سے۔

Abdullah ibn Mughaffal reported that the Prophet (Peace be upon him) said that no one must urinate in the place where he bathes himself (bathroom), for, evil promptings generally come from it.

یہ حدیث شیئر کریں