جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2123

جو چیز اپنے پاس نہ اس پر فخر نہ کرنا

راوی: علی بن حجر , اسماعیل , عیاش , عمارہ بن غزیہ , ابوزبیر , جابر

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أُعْطِيَ عَطَائً فَوَجَدَ فَلْيَجْزِ بِهِ وَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيُثْنِ فَإِنَّ مَنْ أَثْنَی فَقَدْ شَکَرَ وَمَنْ کَتَمَ فَقَدْ کَفَرَ وَمَنْ تَحَلَّی بِمَا لَمْ يُعْطَهُ کَانَ کَلَابِسِ ثَوْبَيْ زُورٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَفِي الْبَاب عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ وَعَائِشَةَ وَمَعْنَی قَوْلِهِ وَمَنْ کَتَمَ فَقَدْ کَفَرَ يَقُولُ قَدْ کَفَرَ تِلْکَ النِّعْمَةَ

علی بن حجر، اسماعیل، عیاش، عمارہ بن غزیہ، ابوزبیر، حضرت جابر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر کسی شخص کو کوئی چیز نہ دی گئی اور اس میں قدرت واستطاعت ہے تو اس کا بدلہ دے ورنہ اس کی تعریف کرے اس لئے کہ جس نے تعریف کی اس نے شکریہ ادا کیا اور جس نے کسی نعمت کو چھپایا اس نے ناشکری کی اور جس شخص نے کسی ایسی چیز سے اپنے آپ کو آراستہ کیا جو اسے عطا نہیں کی گئی تو گویا کہ اس نے مکر (فریب) کا لباس اوڑھ لیا۔ اس باب میں حضرت اسماء بن ابوبکر اور عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم وعنہن سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ (مَنْ کَتَمَ فَقَدْ کَفَرَ) کا مطلب ناشکری ہے۔

Sayyidina Jabir (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “If anyone is given a gift and he has ability then he must reciprocate it. If one is unable then he must praise it, for, one who praises it has shown gratitude. But, he who conceals (the blessing) has been ungrateful. And, if anyone adorns himself with what he is not given then he has donned a garment of falsehood.”

[Bukhari 215]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں