جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ فرائض کے ابواب ۔ حدیث 2200

دادا کی میراث

راوی: حسن بن عرفہ , یزید بن ہارون , ہمام بن یحیی قتادہ , حسن , عمران بن حصین

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ هَمَّامِ بْنِ يَحْيَی عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ ابْنِي مَاتَ فَمَا لِي فِي مِيرَاثِهِ قَالَ لَکَ السُّدُسُ فَلَمَّا وَلَّی دَعَاهُ فَقَالَ لَکَ سُدُسٌ آخَرُ فَلَمَّا وَلَّی دَعَاهُ قَالَ إِنَّ السُّدُسَ الْآخَرَ طُعْمَةٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ

حسن بن عرفہ، یزید بن ہارون، ہمام بن یحیی قتادہ، حسن، حضرت عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میرا پوتا فوت ہوگیا ہے۔ میرا اس کی میراث میں سے کوئی حصہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے لئے چھٹا حصہ ہوگا۔ پھر جب وہ جانے لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے بلایا اور فرمایا تمہارے لئے اور بھی چھٹا حصہ ہے جب وہ چلا گیا تو پھر بلایا اور فرمایا۔ دوسرا چھٹا حصہ اصل حق زائد ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اس باب میں حضرت معقل بن یسار سے بھی حدیث منقول ہے۔

Sayyidina Imran ibn Husayn reported that a man came to the Prophet and said, ‘My son has died. So, what is there for me in inheritance?” He said, “For you is one-sixth.: As he was departing, he called him (again) and said, “you have an additional one-sixth.’ Again, as he was going, he called him to him and said, “The additional one-sixth for was through asbah (not mafrudah).

[Abu Dawud 2896]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں