جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ فرائض کے ابواب ۔ حدیث 2202

دادی، نانی کی میراث،

راوی: انصاری , معن , مالک , ابن شہاب , عثمان بن اسحاق , بن خرشہ , قبیصہ بن ذویب

حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ إِسْحَقَ بْنِ خَرَشَةَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ قَالَ جَائَتْ الْجَدَّةُ إِلَی أَبِي بَکْرٍ تَسْأَلُهُ مِيرَاثَهَا قَالَ فَقَالَ لَهَا مَا لَکِ فِي کِتَابِ اللَّهِ شَيْئٌ وَمَا لَکِ فِي سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئٌ فَارْجِعِي حَتَّی أَسْأَلَ النَّاسَ فَسَأَلَ النَّاسَ فَقَالَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ حَضَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْطَاهَا السُّدُسَ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ هَلْ مَعَکَ غَيْرُکَ فَقَامَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَةَ الْأَنْصَارِيُّ فَقَالَ مِثْلَ مَا قَالَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ فَأَنْفَذَهُ لَهَا أَبُو بَکْرٍ قَالَ ثُمَّ جَائَتْ الْجَدَّةُ الْأُخْرَی إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ تَسْأَلُهُ مِيرَاثَهَا فَقَالَ مَا لَکِ فِي کِتَابِ اللَّهِ شَيْئٌ وَلَکِنْ هُوَ ذَاکَ السُّدُسُ فَإِنْ اجْتَمَعْتُمَا فِيهِ فَهُوَ بَيْنَکُمَا وَأَيَّتُکُمَا خَلَتْ بِهِ فَهُوَ لَهَا قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ بُرَيْدَةَ وَهَذَا أَحْسَنُ وَهُوَ أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ عُيَيْنَةَ

انصاری، معن، مالک، ابن شہاب، عثمان بن اسحاق، بن خرشہ، حضرت قبیصہ بن ذویب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دادی حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آئی اور اس نے اپنے حصہ کی میراث کا مطالبہ کیا آپ نے فرمایا اللہ کی کتاب میں تمہارے لئے کچھ نہیں۔ سنت رسول کے مطابق بھی تمہارے لئے کچھ نہیں۔ تم واپس چلی جاؤ۔ میں صحابہ کرام سے پوچھوں گا۔ پس حضرت ابوبکر نے صحابہ کرام سے پوچھا۔ حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دادی کو چھٹا حصہ دلایا۔ حضرت ابوبکر نے پوچھا تمہارے ساتھ کوئی اور بھی ہے۔ اس پر حضرت محمد بن مسلمہ نے کھڑے ہوئے اور وہی بات کہی جو مغیرہ فرما چکے تھے۔ پس حضرت ابوبکر نے اس عورت کو چھٹا حصہ دے دیا۔ راوی کہتے ہیں کہ پھر ایک عورت حضرت عمر کے پاس آئی اور اپنی میراث طلب کی۔ حضرت عمر نے فرمایا تمہارے لئے قرآن میں کوئی حصہ مقرر نہیں۔ بس یہی چھٹا حصہ ہے۔ اگر تم دونوں وارث ہو تو یہ دونوں کے لئے مشترکہ ہوگا اور اگر کوئی اکیلی ہوگی تو یہ چھٹا حصہ اسی کا ہوگا یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ابن عیینہ کی روایت سے یہ زیادہ صحیح ہے۔ اس باب میں حضرت بریدہ سے بھی روایت منقول ہے۔

Ansari reported from Man from Malik from ibn Shihab, from Uthman ibn Ishaq ibn Kharashah, from Qabisah ibn Zuwayb who narrated; a grandmother came to Abu Bakr (RA) and asked for her inheritance. He said to her, “There is nothing for you in the Book of Allah and nothing for you in the Sunnah of Allah’s Messenger. So, return to me while I enquire from the people”. Mughirah ibn Shu’bah (RA) said, ‘1 witnessed Allah’s Messenger (SAW) give her one-sixth”. He asked, “Is there anyone else with you?” So, Muhammad ibn Muslamah stood up and said like what Mughirah ibn Shu’bah (RA) had said. So, he implemented it for her. The narrator went on to report that the other grandmother came to Umar ibn Khattab (RA) and asked him for her inheritance. He said, “There is nothing in Allah’s Book for you except that one-sixth, so if you join together in it, it is between both of you. And if either of you singles herself for it then it is for her.”

یہ حدیث شیئر کریں