جسے نماز میں کمی یا زیادتی کا شک ہو
راوی:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ ابْنُ عَثْمَةَ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ كُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا سَهَا أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلَمْ يَدْرِ وَاحِدَةً صَلَّى أَوْ ثِنْتَيْنِ فَلْيَبْنِ عَلَى وَاحِدَةٍ فَإِنْ لَمْ يَدْرِ ثِنْتَيْنِ صَلَّى أَوْ ثَلَاثًا فَلْيَبْنِ عَلَى ثِنْتَيْنِ فَإِنْ لَمْ يَدْرِ ثَلَاثًا صَلَّى أَوْ أَرْبَعًا فَلْيَبْنِ عَلَى ثَلَاثٍ وَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ رَوَاهُ الزُّهْرِيُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن بشار ، محمد بن خالد بن عثمہ ، ابراہیم بن سعد، محمد بن اسحاق، مکحول ، کریب ، ابن عباس ، عبدالرحمن بن عوف سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی نماز میں بھول جائے اور اسے معلوم نہ ہو کہ اس نے دو رکعتیں پڑھی ہیں یا ایک تو وہ ایک ہی شمار کرے اور اگر دو اور تین ( رکعتوں ) میں شک ہو تو دو شمار کرے پھر اگر تین اور چار میں شک ہو تو تین شمار کرے اور سلام پھیرنے سے پہلے دو سجدے کرے۔
امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور عبدالرحمن بن عوف ہی سے اس کے علاوہ بھی کئی اسناد سے مروی ہے اسے زہری ، عبیداللہ بن عتبہ سے وہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے وہ عبدالرحمن بن عوف سے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔
Sayyidina Abdur Rahman ibn Awf (RA) narrated that he heard the Prophet (SAW) say, “When one of you forgets in his salah and does not recall whether he has prayed one or two then let him settle for one, but if he does not recall whether he has prayed two or three then let him settle for two, but if he does not know whether he has prayed three or four then let him settle for three. And he should prostrate two prostrations before he makes the salutation.”
