جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 389

قنوت کو ترک کرنا

راوی: احمد بن منیع , یزید بن ہارون , ابومالک اسجعی ,

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ أَبِي مَالِکٍ الْأَشْجَعِيِّ قَالَ قُلْتُ لِأَبِي يَا أَبَةِ إِنَّکَ قَدْ صَلَّيْتَ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ وَعَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ هَا هُنَا بِالْکُوفَةِ نَحْوًا مِنْ خَمْسِ سِنِينَ أَکَانُوا يَقْنُتُونَ قَالَ أَيْ بُنَيَّ مُحْدَثٌ

احمد بن منیع، یزید بن ہارون، ابومالک اسجعی کہتے ہیں میں نے اپنے والد سے پوچھا ابا جان آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابوبکر عمر فاروق عثمان کے پیچھے نمازیں پڑھی ہیں اور یہاں کوفہ میں حضرت علی بن ابی طالب کے پیچھے پانچ سال تک آپ نماز پڑھتے رہے حضرات قنوت پڑھا کرتے تھے انہوں نے فرمایا اے میرے بیٹے یہ نئی چیز نکلی ہے

Ahmad ibn Muni reported from Yazid ibn Harun who reported from Abu Malik Ashja’i who said that he asked his father, “O my father! you have indeed prayed behind Allah’s Messenger (SAW) and behind Abu Bakr Umar Uthman and Ali ibn Abu Taljb (RA) here in Kufah (with last-named) about five years. Did they recite the qunut?” He said, “O son! This is an innovation.”

یہ حدیث شیئر کریں