جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ وترکا بیان ۔ حدیث 461

چاشت کی نماز

راوی: ابوموسی محمد بن مثنی , محمد بن جعفر , شعبہ , عمرو بن مرہ , عبدالرحمن بن ابولیلی

حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی قَالَ مَا أَخْبَرَنِي أَحَدٌ أَنَّهُ رَأَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَی إِلَّا أُمَّ هَانِئٍ فَإِنَّهَا حَدَّثَتْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ بَيْتَهَا يَوْمَ فَتْحِ مَکَّةَ فَاغْتَسَلَ فَسَبَّحَ ثَمَانَ رَکَعَاتٍ مَا رَأَيْتُهُ صَلَّی صَلَاةً قَطُّ أَخَفَّ مِنْهَا غَيْرَ أَنَّهُ کَانَ يُتِمُّ الرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَکَأَنَّ أَحْمَدَ رَأَی أَصَحَّ شَيْئٍ فِي هَذَا الْبَابِ حَدِيثَ أُمِّ هَانِئٍ وَاخْتَلَفُوا فِي نُعَيْمٍ فَقَالَ بَعْضُهُمْ نُعَيْمُ بْنُ خَمَّارٍ و قَالَ بَعْضُهُمْ ابْنُ هَمَّارٍ وَيُقَالُ ابْنُ هَبَّارٍ وَيُقَالُ ابْنُ هَمَّامٍ وَالصَّحِيحُ ابْنُ هَمَّارٍ وَأَبُو نُعَيْمٍ وَهِمَ فِيهِ فَقَالَ ابْنُ حِمَازٍ وَأَخْطَأَ فِيهِ ثُمَّ تَرَکَ فَقَالَ نُعَيْمٌ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَی و أَخْبَرَنِي بِذَلِکَ عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ أَبِي نُعَيْمٍ

ابوموسی محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن مرہ، عبدالرحمن بن ابولیلی فرماتے ہیں مجھے ام ہانی کے علاوہ کسی نے نہیں بتایا کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو چاشت کی نماز پڑھتے ہوئے دیکھا یہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فتح مکہ کے دن ان کے گھر میں آئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غسل کیا اور آٹھ رکعات نماز پڑھیں میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس سے پہلے اتنی مختصر اور خفیف نماز پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا اختصار کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع اور سجود پوری طرح کر رہے تھے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے امام احمد کے نزدیک اس باب میں حضرت ام ہانی کی روایت اصح ہے نعیم کے بارے میں علماء میں اختلاف ہے بعض کہتے ہیں نعم بن عمار اور بعض نے ابن ہمار کہا ہے انہیں ابن ہمار اور ابن ہمام بھی کہا جاتا ہے جبکہ ابن ہمار ہی ہے ابونعیم کو اس میں وہم ہوگیا ہے وہ ابن خمار کہتے ہیں انہوں نے اس میں خطا کی ہے اور پھر نعیم اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے درمیان واسطہ چھوڑ دیا ہے امام ترمذی فرماتے ہیں مجھے عبد بن حمید نے بواسطہ ابونعیم اس کی خبر دی ہے

Abdur Rahrnan ibn Abu Layla narrated that no one informed him having seen Allah’s Messenger pray the duha salah except Sayyidah Umm Hani ijir. She narrated that Allah’s Messenger enterred her house on the day of liberation of Makkah, had a bath and prayed eight raka’at. “I had not seen him before offering more brief salah than this though he carefully completed the ruku and sajdah.’

یہ حدیث شیئر کریں