جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 478

جمعہ کے دن کی وہ ساعت جس میں دعا کی قبولیت کی امید ہے

راوی: اسحاق بن موسیٰ انصاری , معن , مالک بن انس , یزید بن عبداللہ بن ہاد , محمد بن ابراہیم , ابوسلمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرُ يَوْمٍ طَلَعَتْ فِيهِ الشَّمْسُ يَوْمُ الْجُمُعَةِ فِيهِ خُلِقَ آدَمُ وَفِيهِ أُدْخِلَ الْجَنَّةَ وَفِيهِ أُهْبِطَ مِنْهَا وَفِيهِ سَاعَةٌ لَا يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ يُصَلِّي فَيَسْأَلُ اللَّهَ فِيهَا شَيْئًا إِلَّا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَلَقِيتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَلَامٍ فَذَکَرْتُ لَهُ هَذَا الْحَدِيثَ فَقَالَ أَنَا أَعْلَمُ بِتِلْکَ السَّاعَةِ فَقُلْتُ أَخْبِرْنِي بِهَا وَلَا تَضْنَنْ بِهَا عَلَيَّ قَالَ هِيَ بَعْدَ الْعَصْرِ إِلَی أَنْ تَغْرُبَ الشَّمْسُ فَقُلْتُ کَيْفَ تَکُونُ بَعْدَ الْعَصْرِ وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ وَهُوَ يُصَلِّي وَتِلْکَ السَّاعَةُ لَا يُصَلَّی فِيهَا فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ أَلَيْسَ قَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ جَلَسَ مَجْلِسًا يَنْتَظِرُ الصَّلَاةَ فَهُوَ فِي صَلَاةٍ قُلْتُ بَلَی قَالَ فَهُوَ ذَاکَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ طَوِيلَةٌ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ وَمَعْنَی قَوْلِهِ أَخْبِرْنِي بِهَا وَلَا تَضْنَنْ بِهَا عَلَيَّ لَا تَبْخَلْ بِهَا عَلَيَّ وَالضَّنُّ الْبُخْلُ وَالظَّنِينُ الْمُتَّهَمُ

اسحاق بن موسیٰ انصاری، معن، مالک بن انس، یزید بن عبداللہ بن ہاد، محمد بن ابراہیم، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمام دنوں میں بہترین دن کہ اس میں سورج نکلتا ہے جمعہ کا دن ہے اس دن آدم علیہ السلام پیدا ہوئے اور اسی دن جنت میں داخل ہوئے اور اسی دن جنت سے نکالے گئے اس میں ایک وقت ایسا ہے کہ اگر اس میں مسلمان بندہ نماز پڑھتا ہو پھر اللہ تعالیٰ سے کسی چیز کا سوال کرے تو اللہ تعالیٰ اسے وہ چیز ضرور عطا کر دیتا ہے حضرت ابوہریرہ کہتے ہیں میں نے عبداللہ بن سلام سے ملاقات کی تو ان سے اس حدیث کا تذکرہ کیا انہوں نے فرمایا میں وہ گھڑی جانتا ہوں میں نے کہا پھر مجھے بتائیے اور بخل سے کام نہ لیجئے انہوں نے کہا عصر سے غروب آفتاب تک میں نے کہا یہ کیسے ہو سکتا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں پاتا کوئی بندہ مسلم حالت نماز میں اور عصر کے بعد تو کوئی نماز نہیں پڑھی جاتی عبداللہ بن سلام نے کہا کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا کہ جو شخص کہیں نماز کے انتظار میں بیٹھے گویا کہ وہ نماز میں ہے میں نے کہا ہاں یہ تو فرمایا ہے عبداللہ بن سلام نے کہا یہ بھی اسی طرح ہے اور اس حدیث میں طویل قصہ ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث صحیح ہے اور (أَخْبِرْنِي بِهَا وَلَا تَضْنَنْ بِهَا عَلَيَّ) کے معنی یہ ہیں کہ اس میں میرے ساتھ بخل نہ کرو الضنین بخیل کو اور الظنین اسے کہتے ہیں جس پر تہمت لگائی جائے

Sayyidina Abu Huraira reported that Allah’s Messenger (SAW)said, “The best of days on which the sun has risen is Friday. On it, Adam was created and on it, he was admitted to Paradise and on it, he was sent down from it. And, there is an hour in it which no Muslim slave who gets it, prays and asks Allah in it for something but He will give it to him.”

Sayyidina Abu Huraira (RA) said, “I met Abdullah ibn Salaam and mentioned to him the hadith. He said, ‘I know that hour’. So, I said, ‘Infrom me of it and do not be miserly with me about it’. He said, ‘It is from after asr till sunset’. I said, ‘How can it be after asr while Allah’s Messenger (SAW) said that no Muslim slave who gets it will pray but this hour is one when one does not pray?’ So Abdullah ibn Salaam said, ‘Is it not that Allah’s Messenger (SAW) said that one who sits in a gathering waiting for prayer is as though he is engaged in prayer?’ I said, ‘Yes!’ He said, ‘It is that’. And the account is lengthy in the hadith.

[Ahmed10307, Bukhari 935, Muslim 852, Nisai 1369]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں