جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 484

جمعہ کے دن وضو کرنا

راوی: ہناد , ابومعاویہ , اعمش , ابوصالح , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوئَ ثُمَّ أَتَی الْجُمُعَةَ فَدَنَا وَاسْتَمَعَ وَأَنْصَتَ غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ وَزِيَادَةُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ وَمَنْ مَسَّ الْحَصَی فَقَدْ لَغَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ہناد، ابومعاویہ، اعمش، ابوصالح، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے اچھی طرح وضو کیا اور پھر جمعہ کے لئے آیا اور امام کے نزدیک ہو کر بیٹھا پھر خطبہ سنا اور اس دوران خاموش رہا تو اس جمعہ اور دوسرے جمعہ کے درمیان ہونے والے اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے اور مزید تین دن کے گناہ بھی بخش دئیے جائیں گے اور جو کنکریوں سے کھیلتا رہا اور اس نے لغو کام کیا

Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If a person makes ablution and makes it a good ablution then he comes for Friday and sits near the imam and hears the sermon attentively observing silence then (his sins) are forgiven to him whatever he committed between that and (next) Friday plus three more days. And he who touches pebbles has indeed committed excess (and is deprived of this reward).”

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں