جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 489

وقت جمعہ کے بارے میں

راوی: یحیی بن موسیٰ ابوداؤد طیالسی , فلیح بن سلیمان , عثمان بن عبدالرحمن تیمی , انس

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ التَّيْمِيِّ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ وَجَابِرٍ وَالزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ الَّذِي أَجْمَعَ عَلَيْهِ أَکْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ وَقْتَ الْجُمُعَةِ إِذَا زَالَتْ الشَّمْسُ کَوَقْتِ الظُّهْرِ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَرَأَی بَعْضُهُمْ أَنَّ صَلَاةَ الْجُمُعَةِ إِذَا صُلِّيَتْ قَبْلَ الزَّوَالِ أَنَّهَا تَجُوزُ أَيْضًا و قَالَ أَحْمَدُ وَمَنْ صَلَّاهَا قَبْلَ الزَّوَالِ فَإِنَّهُ لَمْ يَرَ عَلَيْهِ إِعَادَةً

یحیی بن موسیٰ ابوداؤد طیالسی، فلیح بن سلیمان، عثمان بن عبدالرحمن تیمی، انس روایت کی ہم سے یحیی بن موسیٰ نے انہوں نے ابوداؤد طیالسی سے انہوں نے فلیح بن سلیمان سے انہوں ہے عثمان بن عبدالرحمن التیمی سے انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس سے قبل حدیث کے مثل اس باب میں سلمہ بن اکوع، جابر، ازبیر بن عوام سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں حدیث انس حسن صحیح ہے اور اکثر اہل علم کا اس پر اجماع ہے کہ جمعہ کا وقت آفتاب کے ڈھل جانے پر ہوتا ہے جیسا کہ ظهر کی نماز کا وقت امام شافعی احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے بعض حضرات کہتے ہیں کہ جمعہ کی نماز آفتاب کے زوال سے پہلے پڑھ لینا بھی جائز ہے امام احمد فرماتے ہیں جو شخص جمعہ کی نماز زوال سے پہلے پڑھ لے تو اسے نماز کا لوٹانا ضروری ہے

Yahya ibn Musa reported from Abu Dawud Tiyalsi who from Fulayh ibn Sulayman who from Uthman ibn Abdur Rahman Taymi who from Sayyidina Anas a similar hadith.

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں