جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 491

منبر پر خطبہ پڑھنا

راوی: حمید بن مسعدہ بصری , خالد بن حارث , عبیداللہ بن عمر نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ ثُمَّ يَجْلِسُ ثُمَّ يَقُومُ فَيَخْطُبُ قَالَ مِثْلَ مَا تَفْعَلُونَ الْيَوْمَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَجَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ الَّذِي رَآهُ أَهْلُ الْعِلْمِ أَنْ يَفْصِلَ بَيْنَ الْخُطْبَتَيْنِ بِجُلُوسٍ

حمید بن مسعدہ بصری، خالد بن حارث، عبیداللہ بن عمر نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے دن خطبہ دیتے اور بیٹھ جاتے پھر کھڑے ہوتے اور خطبہ دیتے راوی کہتے ہیں جیسا آج کل لوگ کرتے ہیں اس باب میں ابن عباس جابر بن عبداللہ اور جابر بن سمرہ سے بھی روایات مروی ہیں امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ابن عمر کی حدیث صحیح ہے اور علماء کے نزدیک یہی ہے کہ دونوں خطبوں کے درمیاں بیٹھ کر ان میں فرق کر دے

Sayyidina Ibn Umar (RA) narrated that the Prophet (SAW) used to deliver a sermon on Friday, then sit down, and then get up and give a sermon. He said, ‘Like they do today.”

[Ahmed5730, Nisai 861]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں