جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ عیدین کے ابواب ۔ حدیث 518

عید کی نماز کے لئے پیدل چلنا

راوی: اسماعیل بن موسی , شریک ابواسحق , حارث , علی

حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مُوسَی الْفَزَارِيُّ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ مِنْ السُّنَّةِ أَنْ تَخْرُجَ إِلَی الْعِيدِ مَاشِيًا وَأَنْ تَأْکُلَ شَيْئًا قَبْلَ أَنْ تَخْرُجَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ يَسْتَحِبُّونَ أَنْ يَخْرُجَ الرَّجُلُ إِلَی الْعِيدِ مَاشِيًا وَأَنْ يَأْکُلَ شَيْئًا قَبْلَ أَنْ يَخْرُجَ لِصَلَاةِ الْفِطْرِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَيُسْتَحَبُّ أَنْ لَا يَرْکَبَ إِلَّا مِنْ عُذْرٍ

اسماعیل بن موسی، شریک ابواسحاق ، حارث، علی فرماتے ہیں کہ نماز عید کے لئے پیدل چلنا اور گھر سے نکلنے سے پہلے کچھ کھالینا سنت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اسی پر اکثر اہل علم کا عمل ہے کہ عید کی نماز کے لئے پیدل نکلنا مستحب ہے اور بغیر عذر کے کسی پر سوار نہ ہو

Sayyidina Ali narrated that it is the sunnah (Prophets practice) to walk up to the place ofeidprayer and to eat somethhlg before going out (of the home).

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں