جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ سفرکا بیان ۔ حدیث 548

سورج گرہن کی نماز

راوی: محمد بن عبدالملک بن ابوشوارب , یزید بن زریع , معمر , زہری , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ خَسَفَتْ الشَّمْسُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالنَّاسِ فَأَطَالَ الْقِرَائَةَ ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَأَطَالَ الْقِرَائَةَ هِيَ دُونَ الْأُولَی ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ وَهُوَ دُونَ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَسَجَدَ ثُمَّ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِکَ فِي الرَّکْعَةِ الثَّانِيَةِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَبِهَذَا الْحَدِيثِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ يَرَوْنَ صَلَاةَ الْکُسُوفِ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فِي أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ قَالَ الشَّافِعِيُّ يَقْرَأُ فِي الرَّکْعَةِ الْأُولَی بِأُمِّ الْقُرْآنِ وَنَحْوًا مِنْ سُورَةِ الْبَقَرَةِ سِرًّا إِنْ کَانَ بِالنَّهَارِ ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا نَحْوًا مِنْ قِرَائَتِهِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ بِتَکْبِيرٍ وَثَبَتَ قَائِمًا کَمَا هُوَ وَقَرَأَ أَيْضًا بِأُمِّ الْقُرْآنِ وَنَحْوًا مِنْ آلِ عِمْرَانَ ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا نَحْوًا مِنْ قِرَائَتِهِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ تَامَّتَيْنِ وَيُقِيمُ فِي کُلِّ سَجْدَةٍ نَحْوًا مِمَّا أَقَامَ فِي رُکُوعِهِ ثُمَّ قَامَ فَقَرَأَ بِأُمِّ الْقُرْآنِ وَنَحْوًا مِنْ سُورَةِ النِّسَائِ ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا نَحْوًا مِنْ قِرَائَتِهِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ بِتَکْبِيرٍ وَثَبَتَ قَائِمًا ثُمَّ قَرَأَ نَحْوًا مِنْ سُورَةِ الْمَائِدَةِ ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا نَحْوًا مِنْ قِرَائَتِهِ ثُمَّ رَفَعَ فَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ تَشَهَّدَ وَسَلَّمَ

محمد بن عبدالملک بن ابوشوارب، یزید بن زریع، معمر، زہری، عروہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں سورج گرہن ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی اور قرأت لمبی کی پھر لمبا رکوع کیا پھر کھڑے ہوئے اور لمبی قرأت کی لیکن پہلی رکعت سے کم تھی پھر رکوع کیا اور اسے بھی لمبا کیا لیکن پہلے رکوع سے کم پھر کھڑے ہوئے اس کے بعد سجدہ کیا اور پھر دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کیا امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے امام شافعی احمد اور اسحاق بھی اسی کے قائل ہیں کہ دو رکعت میں چار رکوع اور چار سجدے کرے امام شافعی کہتے ہیں میں نماز پڑھ رہا ہو تو پہلے سورت فاتحہ پڑھے اور پھر سورت بقرہ کے برابر بغیر آواز کے قرأت کرے پھر لمبا رکوع کرے جیسے کہ اس نے قرأت کی پھر تکبیر کہہ کر سر اٹھائے اور کھڑا ہو پھر سورت فاتحة پڑھے اور سورت آل عمران کے برابر تلاوت کرے اس کے بعد اتنا ہی طویل رکوع کرے پھر سر اٹھاتے ہوئے (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ) کہے پھر اچھی طرح دو سجدے کرے اور ہر سجدے میں رکوع کے برابر رکے پھر کھڑا ہو کر سورت فاتحہ پڑھے اور سو رہ نساء کے برابر قرأت کرے اور اسی طرح رکوع میں بھی ٹھہرے پھر اللَّهُ أَکْبَرُ کہہ کر سر اٹھائے اور کھڑا ہو کر سورت فاتحہ کے بعد سورت مائدہ کے برابر قرأت کرے پھر اتنا ہی طویل رکوع کرے پھر (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ) کہہ کر سر اٹھائے اور سجدہ کرے اور اس کے بعد تشہد پڑھ کر سلام پھیرے۔

Sayyidah Aisha (RA) narrated that there was a solar eclipse in the times of Allah’s Messenger L… So, he led the people in prayer and made a long recital. Then he bowed into ruku and made it a lengthy bowing. Then, raised his head and made a lengthy recital and it was shorter than the first. Then, he went into ruku’ and made it a lengthy ruku’ and it was shorter than the first. Then, he raised himself and prostrated. Then he did that in the second raka’ah too.

[Ahmed24527, Bukhari 1065, Muslim 901, Abu Dawud 1180 Nisai 1471, Ibn e Majah 1263]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں