جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ سفرکا بیان ۔ حدیث 552

خوف کے وقت نماز پڑھنا

راوی: محمد بن بشار , یحیی بن سعید انصاری , قاسم بن محمد , صالح بن خوات بن جبیر , سہل بن ابوحثمہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّهُ قَالَ فِي صَلَاةِ الْخَوْفِ قَالَ يَقُومُ الْإِمَامُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ وَتَقُومُ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ مَعَهُ وَطَائِفَةٌ مِنْ قِبَلِ الْعَدُوِّ وَوُجُوهُهُمْ إِلَی الْعَدُوِّ فَيَرْکَعُ بِهِمْ رَکْعَةً وَيَرْکَعُونَ لِأَنْفُسِهِمْ وَيَسْجُدُونَ لِأَنْفُسِهِمْ سَجْدَتَيْنِ فِي مَکَانِهِمْ ثُمَّ يَذْهَبُونَ إِلَی مَقَامِ أُولَئِکَ وَيَجِيئُ أُولَئِکَ فَيَرْکَعُ بِهِمْ رَکْعَةً وَيَسْجُدُ بِهِمْ سَجْدَتَيْنِ فَهِيَ لَهُ ثِنْتَانِ وَلَهُمْ وَاحِدَةٌ ثُمَّ يَرْکَعُونَ رَکْعَةً وَيَسْجُدُونَ سَجْدَتَيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَی قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ سَأَلْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَحَدَّثَنِي عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ و قَالَ لِي يَحْيَی اکْتُبْهُ إِلَی جَنْبِهِ وَلَسْتُ أَحْفَظُ الْحَدِيثَ وَلَکِنَّهُ مِثْلُ حَدِيثِ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ لَمْ يَرْفَعْهُ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَهَکَذَا رَوَی أَصْحَابُ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ مَوْقُوفًا وَرَفَعَهُ شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَرَوَی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَنْ مَنْ صَلَّی مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْخَوْفِ فَذَکَرَ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَبِهِ يَقُولُ مَالِکٌ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَرُوِي عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی بِإِحْدَی الطَّائِفَتَيْنِ رَکْعَةً رَکْعَةً فَکَانَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکْعَتَانِ وَلَهُمْ رَکْعَةٌ رَکْعَةٌ قَالَ أَبُو عِيسَی أَبُو عَيَّاشٍ الزُّرَقِيُّ اسْمُهُ زَيْدُ بْنُ صَامِتٍ

محمد بن بشار، یحیی بن سعید انصاری، قاسم بن محمد، صالح بن خوات بن جبیر، سہل بن ابوحثمہ نماز خوف کے متعلق فرماتے ہیں کہ امام قبلہ کی طرف منہ کر کے کھڑا ہو اور اس کے ساتھ ایک گروہ کھڑا ہو جبکہ دوسرا گروہ دشمن کے مقابل رہے اور انہی کی طرف رخ کئے رہے پھر امام پہلے گروہ کے ساتھ ایک رکعت پڑھے اور وہ لوگ دوسری رکعت خود پڑھیں اور دو سجدے کرنے کے بعد دوسری جماعت کی جگہ دشمن کے مقابل آجائیں اور وہ جماعت آکر امام کے ساتھ ایک رکعت پڑھے اور سجدے کرے امام کی دو رکعتیں ہو جائیں گی اور جماعت کی پہلی رکعت ہوگی پھر یہ لوگ کھڑے ہو جائیں اور دوسری رکعت پڑھیں اور سجدہ کریں محمد بن بشار کہتے ہیں کہ میں نے یحیی بن سعید سے اس حدیث کے متعلق پوچھا تو انہوں نے شعبہ کے حوالے سے مجھے بتایا کہ شعبہ عبدالرحمن بن قاسم سے وہ قاسم سے وہ اپنے والد سے وہ صالح بن خوات سے وہ سہل بن ابی حثمہ سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یحیی بن سعید انصاری کی روایت کی مثل بیان کرتے ہیں پھر یحیی بن سعید نے مجھ سے کہا کہ اس حدیث کو اس کے ساتھ لکھ دو مجھے یہ حدیث اچھی طرح یاد نہیں لیکن یہ یحیی بن سعید انصاری کی حدیث ہی کی مثل ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اسے یحیی بن سعید انصاری نے قاسم بن محمد کی روایت سے مرفوع نہیں کیا یحیی بن سعید انصاری کے ساتھی بھی اسے موقوف ہی روایت کرتے ہیں جبکہ شعبہ عبدالرحمن بن قاسم محمد کے حوالے سے اسے مرفوع روایت روایت کرتے ہیں جو نماز خوف آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ پڑھ چکا تھا امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے امام مالک شافعی احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے اور یہ کئی راویوں سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دونوں گروہوں کے ساتھ ایک ایک رکعت نماز پڑھی جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے دو اور ان دونوں کے لئے ایک ایک رکعت تھی۔

Sayyidina Sahi ibn Abu Hathmah said about the salah of fear: The imam must stand facing the qiblah. One section of them must stand with him while a section must contend with the enemy and face them. The imam must pray one raka’ah with them and they must complete the second by themselves and make two prostrations at their place. Then they may go to the place of the others while those may come and the imam may pray the raka’ah with them and make two prostrations. This is for him the second, and for them one. Then they may pray one raka’ah and make two prostrations.

[Bukhari 4131, Muslim 841, Abu Dawud 1237, Nisai 1532, Ibn e Majah 1259]

یہ حدیث شیئر کریں