جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ سفرکا بیان ۔ حدیث 597

نماز کی فضلیت

راوی: عبداللہ بن ابوزیاد , عبیداللہ بن موسی , غالب , ابوبشر , ایوب بن عائذ طائی , قیس بن مسلم , طارق بن شہاب , کعب بن عجرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ الْقَطَوَانِيُّ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا غَالِبٌ أَبُو بِشْرٍ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ عَائِذٍ الطَّائِيِّ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُعِيذُکَ بِاللَّهِ يَا کَعْبَ بْنَ عُجْرَةَ مِنْ أُمَرَائَ يَکُونُونَ مِنْ بَعْدِي فَمَنْ غَشِيَ أَبْوَابَهُمْ فَصَدَّقَهُمْ فِي کَذِبِهِمْ وَأَعَانَهُمْ عَلَی ظُلْمِهِمْ فَلَيْسَ مِنِّي وَلَسْتُ مِنْهُ وَلَا يَرِدُ عَلَيَّ الْحَوْضَ وَمَنْ غَشِيَ أَبْوَابَهُمْ أَوْ لَمْ يَغْشَ فَلَمْ يُصَدِّقْهُمْ فِي کَذِبِهِمْ وَلَمْ يُعِنْهُمْ عَلَی ظُلْمِهِمْ فَهُوَ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُ وَسَيَرِدُ عَلَيَّ الْحَوْضَ يَا کَعْبَ بْنَ عُجْرَةَ الصَّلَاةُ بُرْهَانٌ وَالصَّوْمُ جُنَّةٌ حَصِينَةٌ وَالصَّدَقَةُ تُطْفِئُ الْخَطِيئَةَ کَمَا يُطْفِئُ الْمَائُ النَّارَ يَا کَعْبَ بْنَ عُجْرَةَ إِنَّهُ لَا يَرْبُو لَحْمٌ نَبَتَ مِنْ سُحْتٍ إِلَّا کَانَتْ النَّارُ أَوْلَی بِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مُوسَی وَأَيُّوبُ بْنُ عَائِذٍ الطَّائِيُّ يُضَعَّفُ وَيُقَالُ کَانَ يَرَی رَأْيَ الْإِرْجَائِ وَسَأَلْتُ مُحَمَّدًا عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَلَمْ يَعْرِفْهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مُوسَی وَاسْتَغْرَبَهُ جِدًّا و قَالَ مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مُوسَی عَنْ غَالِبٍ بِهَذَا

عبداللہ بن ابوزیاد، عبیداللہ بن موسی، غالب، ابوبشر، ایوب بن عائذ طائی، قیس بن مسلم، طارق بن شہاب، کعب بن عجرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا اے کعب بن عجرہ میں تجھے ان امراء سے اللہ کی پناہ میں دیتا ہوں جو میرے بعد ہوں گے جو شخص ان کے دروازوں پر آکر ان کے جھوٹ کو سچ اور ان کے ظلم میں ان کی اعانت کرے گا اس کا مجھ سے اور میرا اس سے کوئی تعلق نہیں اور وہ حوض پر نہ آسکے گا اور جو ان کے دروازوں کے قریب آئے یا نہ آئے لیکن نہ تو اس نے ان کے جھوٹ کی تصدیق کی اور نہ ہی ظلم پر انکا مددگار ہوا وہ مجھ سے اور میں اس سے وابسته ہوں ایسا شخص میرے حوض پر آسکے گا اے کعب بن عجرہ نماز دلیل وحجت اور روزہ مضبوط ڈھال ہے اور صدقہ گناہوں کو اس طرح ختم کر دیتا ہے جیسے کہ پانی آگ کو اے کعب بن عجرہ کوئی گوشت ایسا نہیں جو حرام مال سے پرورش پاتا ہو اور آگ کا حقدار نہ ہو امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں اور میں نے محمد بن اسماعیل بخاری سے اس کے متعلق پوچھا وہ بھی اسے عبیداللہ بن موسیٰ کی روایت کے علاوہ نہیں جانتے اور اسے بہت غریب کہتے ہیں امام بخاری نے کہا کہ ہم سے اس حدیث کی روایت نمیر نے کی ہے اور وہ عبیداللہ بن موسیٰ سے غالب کے حوالے سے روایت کرتے ہیں

Sayyidina Kab ibn Ujrah narrated that Allahs Messenger (SAW) said to him, ‘I place you, O Kab ibn Ujrah in Allahs protection from the rulers who come after me. So, he who enters their doors shows their lies as true and assists them in their oppression has nothing to do with me and I have nothing to do with him, and he will never come to me at the Pond. And, he who enters their doors, or does not enter, and does not testify to their falsehood (as true) and does not assist them in their tyranny, belongs to me and I belong to him and he will come to me at the Pond. O Ka’b Ujrah, prayer is evidence, and fasting is a strong shield, and sadaqah erases sin as water extinguishes fire. O Ka’b ibn Ujrah, there is no piece of flesh that nurtures on the unlawful but the fire will claim him.”

——————————————————————————– Bukhari said Numayr reported it to us and he did it on the authority of Ghalib from Ubaydullah ibn Musa.

یہ حدیث شیئر کریں