جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 603

سونے اور چاندی پر زکوة

راوی: محمد بن عبدالملک بن ابوشوارب , ابوعوانہ , ابواسحق , عاصم بن ضمرہ , علی

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ عَفَوْتُ عَنْ صَدَقَةِ الْخَيْلِ وَالرَّقِيقِ فَهَاتُوا صَدَقَةَ الرِّقَةِ مِنْ کُلِّ أَرْبَعِينَ دِرْهَمًا دِرْهَمًا وَلَيْسَ فِي تِسْعِينَ وَمِائَةٍ شَيْئٌ فَإِذَا بَلَغَتْ مِائَتَيْنِ فَفِيهَا خَمْسَةُ دَرَاهِمَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَکْرٍ الصِّدِّيقِ وَعَمْرِو بْنِ حَزْمٍ قَالَ أَبُو عِيسَی رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ الْأَعْمَشُ وَأَبُو عَوَانَةَ وَغَيْرُهُمَا عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ عَنْ عَلِيٍّ وَرَوَی سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ عُيَيْنَةَ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ وَسَأَلْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَقَالَ کِلَاهُمَا عِنْدِي صَحِيحٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ يُحْتَمَلُ أَنْ يَکُونَ رُوِيَ عَنْهُمَا جَمِيعًا

محمد بن عبدالملک بن ابوشوارب، ابوعوانہ، ابواسحاق ، عاصم بن ضمرہ، علی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے تم سے گھوڑوں اور غلاموں کی زکوة معاف کر دی پس تم چاندی کی زکوة ادا کرو چالیس درہموں میں ایک درہم ہے پھر مجھے ایک سو نوے درہم میں سے زکوة نہیں چاہئے ہاں اگر دو سو ہو جائیں تو ان پر پانچ درہم ہیں اس باب میں ابوبکر صدیق اور عمرو بن حزم سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث اعمش اور ابوعوانہ ابواسحاق سے وہ حارث سے وہ عاصم بن ضمرہ سے اور وہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں پھر سفیان ثوری اور ابن عیینہ اور کئی راوی بھی ابواسحاق سے وہ حارث سے اور وہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں امام ترمذی کہتے ہیں میں نے امام بخاری سے اس حدیث کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے فرمایا میرے نزدیک دونوں صحیح ہیں ممکن ہے کہ ابواسحاق دونوں سے روایت کرتے ہوں

Savyidina Ali (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “I have written off zakah on horses and slaves. So, pay zakah on silver, one dirham against every forty dirhams. I want nothing on one hundred and ninety dirhams, but if it comes to two hundred then it is five dirhams on that”.

[Ahmed1097, Abu Dawud 1574, Ibn e Majah 1790]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں