جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 624

یتیم کے مال کی زکوة

راوی: محمد بن اسماعیل , ابراہیم بن موسی , سلید بن مسلم , مثنی بن صباح , عمرو بن شعیب اپنے والد

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ الْمُثَنَّی بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ أَلَا مَنْ وَلِيَ يَتِيمًا لَهُ مَالٌ فَلْيَتَّجِرْ فِيهِ وَلَا يَتْرُکْهُ حَتَّی تَأْکُلَهُ الصَّدَقَةُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَإِنَّمَا رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَفِي إِسْنَادِهِ مَقَالٌ لِأَنَّ الْمُثَنَّی بْنَ الصَّبَّاحِ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ وَرَوَی بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَذَکَرَ هَذَا الْحَدِيثَ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي هَذَا الْبَابِ فَرَأَی غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَالِ الْيَتِيمِ زَکَاةً مِنْهُمْ عُمَرُ وَعَلِيٌّ وَعَائِشَةُ وَابْنُ عُمَرَ وَبِهِ يَقُولُ مَالِکٌ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَقَالَتْ طَائِفَةٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ لَيْسَ فِي مَالِ الْيَتِيمِ زَکَاةٌ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ وَعَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ هُوَ ابْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ وَشُعَيْبٌ قَدْ سَمِعَ مِنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَقَدْ تَکَلَّمَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ فِي حَدِيثِ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ وَقَالَ هُوَ عِنْدَنَا وَاهٍ وَمَنْ ضَعَّفَهُ فَإِنَّمَا ضَعَّفَهُ مِنْ قِبَلِ أَنَّهُ يُحَدِّثُ مِنْ صَحِيفَةِ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَأَمَّا أَکْثَرُ أَهْلِ الْحَدِيثِ فَيَحْتَجُّونَ بِحَدِيثِ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ فَيُثْبِتُونَهُ مِنْهُمْ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَغَيْرُهُمَا

محمد بن اسماعیل، ابراہیم بن موسی، سلید بن مسلم، مثنی بن صباح، عمرو بن شعیب اپنے والد اور وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مرتبہ خطبہ میں فرمایا جو کسی مالدار یتیم کا والی ہو تو اسے چاہئے کہ اس مال سے تجارت کرتا رہے اور یوں ہی نہ چھوڑ دے ایسا نہ ہو کہ زکوة دیتے دیتے اس کا مال ختم ہو جائے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث اسی سند سے مروی ہے اور اس کی اسناد میں کلام ہے اس لئے کہ مثنی بن صباح ضعیف ہیں بعض راوی یہ حدیث عمرہ بن شعیب سے روایت کرتے ہیں کہ عمر بن خطاب نے خطبہ پڑھا الخ اور پھر یہ حدیث بیان کرتے ہیں اہل علم کا اس بارے میں اختلاف ہے کئی صحابہ کرام کے نزدیک یتیم کے مال پر زکوة ہے ان صحابه کرام میں حضرت عمر علی، عائشہ اور ابن عمر شامل ہیں امام شافعی احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے اہل علم کی ایک جماعت کے نزدیک یتیم کے مال میں زکوة نہیں سفیان ثوری اور عبداللہ بن مبارک کا بھی یہی قول ہے عمرو بن شعیب عمر بن شعیب بن محمد بن عبداللہ بن عمرو بن عاصی ہیں شعیب نے اپنے دادا عبداللہ بن عمرو سے احادیث سنی ہیں یحیی بن سعید نے عمرو بن شعیب کی حدیث میں کلام کیا ہے اور فرمایا وہ ہمارے نزدیک ضعیف ہیں جس نے بھی انہیں ضعیف کہا ہے اس کے نزدیک ضعف کی وجہ یہ ہے کہ عمرو بن شعیب اپنے دادا عبداللہ بن عمرو کے صحیفہ سے روایت کرتے ہیں لیکن اکثر علماء محدثین عمرو بن شعیب کی حدیث کو حجت تسلیم کرتے ہیں جن میں احمد اور اسحاق بھی شامل ہیں

Amr ibn Shu’ayb narrated on the authority of his father who from his grandfather that the Prophet (SAW)spoke to the people, saying, ‘if anyone is guardian of an orphan who owns property then he must trade with it and not leave it (unattended) till zakah devours it”.

یہ حدیث شیئر کریں