جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ روزوں کے متعلق ابواب ۔ حدیث 685

جلدی روزہ کھولنا

راوی: ہناد , ابومعاویہ , اعمش , عمارہ بن عمیر , ابوعطیہ

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَمَسْرُوقٌ عَلَی عَائِشَةَ فَقُلْنَا يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ رَجُلَانِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَدُهُمَا يُعَجِّلُ الْإِفْطَارَ وَيُعَجِّلُ الصَّلَاةَ وَالْآخَرُ يُؤَخِّرُ الْإِفْطَارَ وَيُؤَخِّرُ الصَّلَاةَ قَالَتْ أَيُّهُمَا يُعَجِّلُ الْإِفْطَارَ وَيُعَجِّلُ الصَّلَاةَ قُلْنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَتْ هَکَذَا صَنَع رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْآخَرُ أَبُو مُوسَی قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو عَطِيَّةَ اسْمُهُ مَالِکُ بْنُ أَبِي عَامِرٍ الْهَمْدَانِيُّ وَيُقَالُ ابْنُ عَامِرٍ الْهَمْدَانِيُّ وَابْنُ عَامِرٍ أَصَحُّ

ہناد، ابومعاویہ، اعمش، عمارہ بن عمیر، ابوعطیہ سے روایت ہے کہ میں اور مسروق حضرت عائشہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا ام المومنین کے دو صحابی ایسے ہیں کہ جن میں سے ایک افطار بھی جلدی کرتے اور نماز بھی جلدی پڑھتے ہیں جب کہ دوسرے افطار اور نماز دونوں میں تاخیر کرتے ہیں حضرت عائشہ نے فرمایا افطار اور نماز میں جلدی کون کرتا ہے؟ ہم نے عرض کیا عبداللہ بن مسعود حضرت عائشہ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے دوسرے جو صحابی تاخیر کرتے ہیں وہ ابوموسی ہیں امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے ابوعطیہ کا نام مالک بن ابوعامر ہمدانی ہے انہیں مالک بن عامر ہمدانی بھی کہا جاتا ہے اور یہی صحیح ہے

Abu Atiyah narrated that he and a Masruq visited Sayyidah Ayshah (RA) and they said to her, “0 Mother of the Believers! There are two men among the Companions of Muhammad (SAW) one of whom hastens to break the fast and hastens to pray while the other delays to break the fast and delays prayer. She asked, “Which of them hastens the iftar and hastens the salah?” They disclosed that he was Abduflah ibn Mas’ud (RA) and she said, “This is what Allah’s Messenger did”. The other man was Abu Musa (RA).

[Ahmed2155, Muslim 1099, Abu Dawud 2354, Nisai 2154]

یہ حدیث شیئر کریں