جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ روزوں کے متعلق ابواب ۔ حدیث 753

پے درپے روزے رکھنا

راوی: علی بن حجر , اسماعیل بن جعفر , محمد , انس بن مالک

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ صَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کَانَ يَصُومُ مِنْ الشَّهْرِ حَتَّی نَرَی أَنَّهُ لَا يُرِيدُ أَنْ يُفْطِرَ مِنْهُ وَيُفْطِرُ حَتَّی نَرَی أَنَّهُ لَا يُرِيدُ أَنْ يَصُومَ مِنْهُ شَيْئًا وَکُنْتَ لَا تَشَائُ أَنْ تَرَاهُ مِنْ اللَّيْلِ مُصَلِّيًا إِلَّا رَأَيْتَهُ مُصَلِّيًا وَلَا نَائِمًا إِلَّا رَأَيْتَهُ نَائِمًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، محمد، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ان سے کسی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روزوں کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی مہینے میں روزے رکھنا شروع کرتے تو ایسا معلوم ہوتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پورا مہینہ روزے رکھیں گے اور جب کسی مہینے میں افطار کرتے (یعنی روزہ نہ رکھتے) تو ایسا معلوم ہوتا کہ اس مہینے میں روزے نہیں رکھیں گے پھر اگر ہم چاہتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رات میں نماز پڑھتا دیکھیں تو ہم ایسا ہی پاتے تھے اور اگر سوتے دیکھنا تو سو رہے ہیں۔

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں