جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 974

موت کی سختی

راوی: حسن بن صباح , مبشر بن اسماعیل , عبدالرحمن بن علاء , عائشہ

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّارُ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا مُبَشِّرُ بْنُ إِسْمَعِيلَ الْحَلَبِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْعَلَائِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا أَغْبِطُ أَحَدًا بِهَوْنِ مَوْتٍ بَعْدَ الَّذِي رَأَيْتُ مِنْ شِدَّةِ مَوْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا زُرْعَةَ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ وَقُلْتُ لَهُ مَنْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْعَلَائِ فَقَالَ هُوَ الْعَلَائُ بْنُ اللَّجْلَاجِ وَإِنَّمَا عَرَّفَهُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ

حسن بن صباح، مبشر بن اسماعیل، عبدالرحمن بن علاء، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے موقع پر موت کی شدت دیکھنے کے بعد میں کسی کی آسانی سے موت کی تمنا نہیں کرتی۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ میں نے ابوزرعہ سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا کہ عبدالرحمن بن علاء کو نہیں؟ فرمانے لگے علاء بن الجلاج کے بیٹے ہیں۔ میں اس حدیث کو اس سند کے علاوہ نہیں جانتا۔

Sayyidah Ayshah (RA) said, “I do not envy anyone an easy death after what I have seen of the severity of the death of Allah’s Messenger (SAW)

[Bukhari 4446, Nisai 1826]

یہ حدیث شیئر کریں