جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1063

سو رئہ ابراہیم کی تفسیر

راوی: عبد بن حمید , ابوولید , حماد بن سلمة , شعب بن حجاب انس بن مالک

حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ شُعَيْبِ بْنِ الْحَبْحَابِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقِنَاعٍ عَلَيْهِ رُطَبٌ فَقَالَ مَثَلُ کَلِمَةً طَيِّبَةً کَشَجَرَةٍ طَيِّبَةٍ أَصْلُهَا ثَابِتٌ وَفَرْعُهَا فِي السَّمَائِ تُؤْتِي أُکُلَهَا کُلَّ حِينٍ بِإِذْنِ رَبِّهَا قَالَ هِيَ النَّخْلَةُ وَمَثَلُ کَلِمَةٍ خَبِيثَةٍ کَشَجَرَةٍ خَبِيثَةٍ اجْتُثَّتْ مِنْ فَوْقِ الْأَرْضِ مَا لَهَا مِنْ قَرَارٍ قَالَ هِيَ الْحَنْظَلُ قَالَ فَأَخْبَرْتُ بِذَلِکَ أَبَا الْعَالِيَةِ فَقَالَ صَدَقَ وَأَحْسَنَ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ الْحَبْحَابِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَلَمْ يَذْکُرْ قَوْلَ أَبِي الْعَالِيَةِ وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ وَرَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ مِثْلَ هَذَا مَوْقُوفًا وَلَا نَعْلَمُ أَحَدًا رَفَعَهُ غَيْرَ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ وَرَوَاهُ مَعْمَرٌ وَحَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ وَلَمْ يَرْفَعُوهُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ شُعَيْبِ بْنِ الْحَبْحَابِ عَنْ أَنَسٍ نَحْوَ حَدِيثِ قُتَيْبَةَ وَلَمْ يَرْفَعْهُ

عبد بن حمید، ابوولید، حماد بن سلمة، حضرت شعب بن حجاب حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں کھجوروں کا ایک خوشہ پیش کیا گیا۔ اس میں کھجیاں بھی تھیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (کیا تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے کلمہ پاک کی ایک مثال بیان کی ہے۔ گویا وہ ایک پاک درخت ہے کہ کس کی جڑ مضبوط اور اس کی شاخ آسمان میں ہے۔ وہ اپنے رب کے حکم سے اپنا پھل لاتا ہے۔ ابراہیم۔ آیت۔) پھر فرمایا کہ یہ درخت کھجور کا درخت ہے پھر یہ آیت پڑھی (مَثَلًا كَلِمَةً طَيِّبَةً كَشَجَرَةٍ طَيِّبَةٍ اَصْلُهَا ثَابِتٌ وَّفَرْعُهَا فِي السَّمَا ءِ ) 14۔ ابراہیم : 24) کی مثال (اور ناپاک کلمہ کی مثال ایک ناپاک درخت کی سی ہے جو زمین کے اوپر سے اکھاڑ لیا جائے۔ اسے کچھ ٹھہراؤ نہیں ہے۔) پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس سے مراد تمہ ہے۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث ابوعالیہ کو سنائی تو انہوں نے فرمایا آپ نے سچ کہا اور صحیح فرمایا۔ قتیبہ، ابوبکر بن حبحاب سے وہ اپنے والد سے اور وہ انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی ہم معنی حدیث نقل کرتے ہیں لیکن یہ مرفوع نہیں اور اس میں ابوعالیہ کا قول بھی نہیں۔ اور یہ حدیث کو موقوفاً یعنی حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ کا قول نقل کرتے ہیں۔ ہمیں علم نہیں کہ حماد بن سلمہ کے علاوہ کسی اور نے اسے مرفوع کیا ہو۔ پھر معمر، حماد بن زید اور کئی راوی بھی اس حدیث کو مرفوع نہیں کرتے۔ احمد بن عبدہ ضبی بھی حمد بن زید سے وہ شعیب بن حجاب سے اور وہ انس اضی اللہ تعالیٰ عنہ سے شعیب بن حبحاب ہی کی حدیث کی مانند نقل کرتے ہوئے اسے مرفوع نہیں کرتے۔

Shuayb ibn Habbab reported from Sayyidina Anas ibn Maalik (RA) that some dates, dry and fresh were presented to Allah’s Messenger (SAW). He recited: "A good word is a good tree, having its root firm and its branches in the sky. It brings its fruits at all times with the will of its Lord. (14: 24-25) He said, “This is the date palm tree. And he recited: And the parable of a bad word is like a bad tree, removed from the top soil, having no firm root. (14:26) He said, “This is colocynth.”

The narrator said that he informed Abul Aaliyah about it and he said that was true and correct.

یہ حدیث شیئر کریں