تفسیر سورت حجر
راوی: محمد بن اسماعیل , احمد بن ابی الطیب , مصعب بن سلام , عمرو بن قیس , عطیة , ابوسعید خدری
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي الطَّيِّبِ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ سَلَّامٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّقُوا فِرَاسَةَ الْمُؤْمِنِ فَإِنَّهُ يَنْظُرُ بِنُورِ اللَّهِ ثُمَّ قَرَأَ إِنَّ فِي ذَلِکَ لَآيَاتٍ لِلْمُتَوَسِّمِينَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي تَفْسِيرِ هَذِهِ الْآيَةِ إِنَّ فِي ذَلِکَ لَآيَاتٍ لِلْمُتَوَسِّمِينَ قَالَ لِلْمُتَفَرِّسِينَ
محمد بن اسماعیل، احمد بن ابی الطیب، مصعب بن سلام، عمرو بن قیس، عطیة، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مومن کی فراست سے بچو کیوں کہ وہ اللہ تعالیٰ کے نور سے دیکھتا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی (اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّلْمُتَوَسِّمِيْنَ) 15۔ الحجر : 75) (بے شک اس واقعہ میں اہل بصیرت کے لئے کئی نشانیاں ہیں۔) یہ حدیث غریب ہے ہم اس حدیث کو صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ بعض علماء نے اس حدیث کی تفسیر میں کہا ہے کہ متوسمین کے معنی فراست والوں کے ہیں۔
Sayyidina Abu Sa’eed Khudri (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘Guard yourself against a Believer’s insight, for, he sees with the light of Allah.” He then recited:
Surely in that are signs for the sagacious. (15: 75)
