تفسیر سورت حجر
راوی: احمد بن عبدة ضبی , معتمر , لیث بن ابی سلیم , بشر , انس بن مالک
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ عَنْ بِشْرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قَوْلِهِ لَنَسْأَلَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ عَمَّا کَانُوا يَعْمَلُونَ قَالَ عَنْ قَوْلِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ وَقَدْ رَوَی عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ عَنْ بِشْرٍ عَنْ أَنَسٍ نَحْوَهُ وَلَمْ يَرْفَعْهُ
احمد بن عبدة ضبی، معتمر، لیث بن ابی سلیم، بشر، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ (فَوَرَبِّكَ لَنَسْ َ لَنَّهُمْ اَجْمَعِيْنَ) 15۔ الحجر : 92) (پھر تیرے رب کی قسم ! ہم ان سب سے سوال کریں گے۔ الحجر، آیت) کی تفسیر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ اس سے مراد کلمہ تو حید لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ہے۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف لیث بن ابی سلیم کی روایت سے جانتے ہیں۔ عبداللہ بن ادریس بھی یہ حدیث لیث بن ابی سلیم سے وہ بشر سے اور وہ انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی کے مثل نقل کرتے ہیں لیکن یہ مرفوع نہیں۔
ُ ُSayyidina Anas ibn Maalik reported the Prophet’s (SAW) explanation of this verse: "We shall certainly question them all together concerning what they used to do. He said, “This means (There is no God but Allah).”
