جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1101

تفسیر سورت مریم

راوی: احمد بن منیع , نضر بن اسماعیل ابومغیرة , اعمش , ابوصالح , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ إِسْمَعِيلَ أَبُو الْمُغِيرَةِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ قَالَ يُؤْتَی بِالْمَوْتِ کَأَنَّهُ کَبْشٌ أَمْلَحُ حَتَّی يُوقَفَ عَلَی السُّورِ بَيْنَ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ فَيُقَالُ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ فَيَشْرَئِبُّونَ وَيُقَالُ يَا أَهْلَ النَّارِ فَيَشْرَئِبُّونَ فَيُقَالُ هَلْ تَعْرِفُونَ هَذَا فَيَقُولُونَ نَعَمْ هَذَا الْمَوْتُ فَيُضْجَعُ فَيُذْبَحُ فَلَوْلَا أَنَّ اللَّهَ قَضَی لِأَهْلِ الْجَنَّةِ الْحَيَاةَ فِيهَا وَالْبَقَائَ لَمَاتُوا فَرَحًا وَلَوْلَا أَنَّ اللَّهَ قَضَی لِأَهْلِ النَّارِ الْحَيَاةَ فِيهَا وَالْبَقَائَ لَمَاتُوا تَرَحًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

احمد بن منیع، نضر بن اسماعیل ابومغیرة، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی (وَاَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ) 19۔ مریم : 39) (اور انہیں حسرت کے دن سے ڈرا جس دن سارے معاملہ کا فیصلہ ہوگا۔) اور فرمایا موت کو سیاہ وسفید رنگ کے مینڈھے کی صورت میں لایا جائے گا اور جنت ودوزخ کے درمیان کی دیوار پر کھڑا کرکے کہا جائے گا کہ اے دوزخ والو ! وہ سر اٹھا کر دیکھیں گے پھر کہا جائے اے دوزخ والو ! وہ سر اٹھا کر دیکھیں گے کہ اسے جانتے ہو؟ وہ کہیں گے ہاں ! پھر اسے ذبح کر دیا جائے گا۔ چنانچہ اگر اللہ تعالیٰ نے جنت والوں کے لئے ہمیشہ کی زندگی نہ لکھ دی ہوتی تو وہ خوشی کے مارے مرجاتے۔ اسی طرح اگر دوخ والوں کے لئے بھی اس میں ہمیشہ رہنا نہ لکھ دیا ہوتا تو وہ غم کی شدت کی وجہ سے مرجاتے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abu Sa’eed Khudri (RA) is reported that Allah’s Messenger (SAW) recited: "And warm them of the day of anguish." (19: 39) He said, Death will be brought in the form of a black and white ram and stopped at the fence between Paradise and Hell. A crier will call out, “O people of Paradise!” They will raise their heads and look carefully. Then he will call out, “O People of Hell!” They will stretch their necks and look carefully. He will ask, “Do you recognize this?” They will answer, “Yes, this is death.” Then it will be made to lie down and slaughtered." Thus had Allah not decreed eternal life for the ‘ people of Paradise, they would have died of joy?d, had he not decreed eternal life for the inhabitants of Hell, there, they would have died of grief.

[Ahmed 11066, Bukhari 4730]

یہ حدیث شیئر کریں