تفسیر سورت مریم
راوی: عبد بن حمید , عبیداللہ بن موسی , اسرائیل , سدی
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ السُّدِّيِّ قَالَ سَأَلْتُ مُرَّةَ الْهَمْدَانِيَّ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَإِنْ مِنْکُمْ إِلَّا وَارِدُهَا فَحَدَّثَنِي أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ حَدَّثَهُمْ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرِدُ النَّاسُ النَّارَ ثُمَّ يَصْدُرُونَ مِنْهَا بِأَعْمَالِهِمْ فَأَوَّلُهُمْ کَلَمْحِ الْبَرْقِ ثُمَّ کَالرِّيحِ ثُمَّ کَحُضْرِ الْفَرَسِ ثُمَّ کَالرَّاکِبِ فِي رَحْلِهِ ثُمَّ کَشَدِّ الرَّجُلِ ثُمَّ کَمَشْيِهِ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَرَوَاهُ شُعْبَةُ عَنْ السُّدِّيِّ وَلَمْ يَرْفَعْهُ
عبد بن حمید، عبیداللہ بن موسی، اسرائیل، سدی کہتے ہیں کہ میں نے مرہ ہمدانی سے اس آیت کی تفسیر پوچھی (وَاِنْ مِّنْكُمْ اِلَّا وَارِدُهَا) 19۔ مریم : 71) (اور ہم میں سے کوئی بھی ایسا نہیں جس کا اس پر گذر نہ ہوا اور یہ تیرے رب پر لازم مقرر کیا ہوا ہے۔) تو انہوں نے فرمایا کہ مجھ سے ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث بیان کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ دوزخ سے گذریں گے اور اپنے اعمال کے مطابق اس اسے دور ہوں گے۔ چنانچہ پہلا گروہ بجلی کی چمک کی طرح گذر جائے گا۔ دوسرا گروہ ہوا کی طرح پھر گھوڑے کی رفتار سے پھر اونٹ کے سوار کی طرح پھر انسان کی دوڑ کی مانند اور آخر میں چلنے والے کی طرح دوزخ سے گذریں گے۔ یہ حدیث حسن ہے۔ شعبہ اس حدیث کو سدی سے روایت کرتے ہوئے مرفوع نہیں کرتے۔
Suddi reported that he asked Murrah Hamdani about the saying of Allah, the Glorious, the Majestic: "And there is not one of you, but shall come to it." (19: 77) So, he narrated that Abdullah ibn Mas’ud had narrated to him that Allah’s Messenger (SAW), said, “People will pass by Hell and go away from it according to their deeds. The first of them will go away as fast as the spark of lightning, the second batch like wind, the next at horse speed, the next like a camel-rider and then like a man running away and then as one who walks.
[Ahmed 4128]
