سورئہ فرقان کی تفسیر
راوی: عبد بن حمید , سعید بن ربیع ابوزید , شعبہ , واصل احدب , ابووائل , عبداللہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ أَبُو زَيْدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ وَاصِلٍ الْأَحْدَبِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ قَالَ أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَکَ وَأَنْ تَقْتُلَ وَلَدَکَ مِنْ أَجْلِ أَنْ يَأْکُلَ مَعَکَ أَوْ مِنْ طَعَامِکَ وَأَنْ تَزْنِيَ بِحَلِيلَةِ جَارِکَ قَالَ وَتَلَا هَذِهِ الْآيَةَ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِکَ يَلْقَ أَثَامًا يُضَاعَفْ لَهُ الْعَذَابُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيَخْلُدْ فِيهِ مُهَانًا قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ وَالْأَعْمَشِ أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ وَاصِلٍ لِأَنَّهُ زَادَ فِي إِسْنَادِهِ رَجُلًا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ وَاصِلٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ قَالَ وَهَکَذَا رَوَی شُعْبَةُ عَنْ وَاصِلٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَمْرَو بْنَ شُرَحْبِيلَ
عبد بن حمید، سعید بن ربیع ابوزید، شعبہ، واصل احدب، ابووائل، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کونسا گناہ سب سے زیاہ بڑا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اللہ کا شریک ٹھہراؤ حالانکہ اس نے تمہیں پیدا کیا ہے اور اپنی اولاد کو اس لئے قتل کرو کہ وہ تمہارے ساتھ کھانا نہ کھانے لگے یا تمہارے کھانے میں سے نہ کھانے لگے اور یہ کہ تم اپنے پڑوسی کی بیوی کے ساتھ زنا کرو۔ عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی (وَالَّذِيْنَ لَا يَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰ هًا اٰخَرَ وَلَا يَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِيْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُوْنَ وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ يَلْقَ اَثَامًا 68 يُّضٰعَفْ لَهُ الْعَذَابُ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ وَيَخْلُدْ فِيْه مُهَانًا) 25۔ الفرقان : 68) (اور وہ جو اللہ کے سوا کسی اور کو معبود کو نہیں پکارتے اور اس شخص کو ناحق قتل نہیں کرتے جسے اللہ نے حرام کر دیا ہے اور زنا نہیں کرتے اور جس شخص نے یہ کیا وہ گناہ میں جا پڑا، قیامت کے دن اسے دگنا عذاب ہوگا اور اس میں ذلیل ہو کر پڑا رہے گا۔ الفرقان، آیت) سفیان کی منصور اور اعمش سے منقول حدیث شعبہ کی واصل سے مروی حدیث سے زیادہ صحیح ہے۔ اس لئے کہ واصل کی سند میں ایک شخص زیادہ مذکور ہے۔ محمد بن مثنی محمد بن جعفر سے وہ شعبہ سے وہ واصل سے وہ ابووائل سے اور وہ عبداللہ سے نقل کرتے ہوئے عمرو بن شرحبیل کا ذکر نہیں کرتے۔
Sayyidina Abdullah narrated: I asked Allah’s Messenger (SAW) “Which sin is the gravest”? He said, “That you set up rivals to Allah while He has created you, and that you kill your son lest he eats with you or from your food, and that you commit adultery with your neighbour’s wife.” He then recited these verses:
And those who call not upon another god with Allah, and slay not the soul which Allah has forbidden, except by right, nor commit adultery, and he who does this shall meet the requital of sin-the chastisement shall be doubled for him on the Day of Resurrection, and he shall abide there in humiliated.
——————————————————————————–
(25 : 68-69) [Bukhari 4761, Nisai 4019]
——————————————————————————–
