تفسیر سورت السجدہ
راوی: ابن ابی عمر , سفیان , ابوزناد , اعرج , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی أَعْدَدْتُ لِعِبَادِيَ الصَّالِحِينَ مَا لَا عَيْنٌ رَأَتْ وَلَا أُذُنٌ سَمِعَتْ وَلَا خَطَرَ عَلَی قَلْبِ بَشَرٍ وَتَصْدِيقُ ذَلِکَ فِي کِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِيَ لَهُمْ مِنْ قُرَّةِ أَعْيُنٍ جَزَائً بِمَا کَانُوا يَعْمَلُونَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
ابن ابی عمر، سفیان، ابوزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں نے اپنے نیک بندوں کیلئے ایسا انعام (جنت) تیار کیا ہے جو نہ کسی آنکھ نے دیکھا اور نہ کسی کان نے ان نعمتوں کے متعلق سنا اور نہ کسی دل میں ان چیزوں کا خیال آیا۔ اس کی تصدیق اللہ کی کتاب میں موجود ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا (فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّا اُخْفِيَ لَهُمْ مِّنْ قُرَّةِ اَعْيُنٍ جَزَا ءً بِمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ ) 32۔ السجدہ : 17) (پھر کوئی شخص نہیں جانتا کہان کے عمل کے بدلے میں ان کی آنکھوں کی کیا ٹھنڈک چھپا رکھی ہے۔) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah reported from the Prophet that Allah said: I have prepared for My righteous slaves what eyes have not seen, ears have not heard and hearts of human beings not perceived. Confirmation of that is found in Allah’s Book:
No soul knows what delight of the eyes is kept hidden from them, as a recompense for what they used to do. (32:17)
[Bukhari 3244, Muslim 282, Ibn e Majah 4328, Ahmed 9255]
