جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1146

تفسیر سورت السجدہ

راوی: ابن ابی عمر , سفیان , مطرف بن طریف وعبدالملک ابن ابجر , شعبی

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ طَرِيفٍ وَعَبْدِ الْمَلِکِ وَهُوَ ابْنُ أَبْجَرَ سَمِعَا الشَّعْبِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ عَلَی الْمِنْبَرِ يَرْفَعُهُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ مُوسَی عَلَيْهِ السَّلَام سَأَلَ رَبَّهُ فَقَالَ أَيْ رَبِّ أَيُّ أَهْلِ الْجَنَّةِ أَدْنَی مَنْزِلَةً قَالَ رَجُلٌ يَأْتِي بَعْدَمَا يَدْخُلُ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ فَيُقَالُ لَهُ ادْخُلْ الْجَنَّةَ فَيَقُولُ کَيْفَ أَدْخُلُ وَقَدْ نَزَلُوا مَنَازِلَهُمْ وَأَخَذُوا أَخَذَاتِهِمْ قَالَ فَيُقَالُ لَهُ أَتَرْضَی أَنْ يَکُونَ لَکَ مَا کَانَ لِمَلِکٍ مِنْ مُلُوکِ الدُّنْيَا فَيَقُولُ نَعَمْ أَيْ رَبِّ قَدْ رَضِيتُ فَيُقَالُ لَهُ فَإِنَّ لَکَ هَذَا وَمِثْلَهُ وَمِثْلَهُ وَمِثْلَهُ فَيَقُولُ رَضِيتُ أَيْ رَبِّ فَيُقَالُ لَهُ فَإِنَّ لَکَ هَذَا وَعَشْرَةَ أَمْثَالِهِ فَيَقُولُ رَضِيتُ أَيْ رَبِّ فَيُقَالُ لَهُ فَإِنَّ لَکَ مَعَ هَذَا مَا اشْتَهَتْ نَفْسُکَ وَلَذَّتْ عَيْنُکَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَی بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ الْمُغِيرَةِ وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَالْمَرْفُوعُ أَصَحُّ

ابن ابی عمر، سفیان، مطرف بن طریف وعبدالملک ابن ابجر، شعبی کہتے ہیں کہ میں نے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو منبر پر یہ کہتے ہوئے سنا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے پوچھا کہ اے رب جنتیوں میں سے سب سے کم درجہ والا کون ہوگا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا وہ شخص جو جنتیوں کے جنت میں داخل ہونے کے بعد آئے گا۔ اور اس سے کہا جائے گا کہ داخل ہو جاؤ۔ وہ کہے گا کہ کیسے داخل ہو جاؤں سب لوگوں نے اپنے لئے گھر اور اپنی لینے کی چیزیں لے لی ہیں۔ اس سے کہا جائے گا کہکیا تم اس پر راضی ہو کہ تمہیں وہ کچھ عطا کر دیا جائے جو دنیا میں ایک بادشاہ کے پاس ہوا کرتا تھا؟ وہ کہے گا۔ ہاں میں راضی ہوں۔ پھر اس سے کہا جائے گا کہ تمہارے لئے یہ اور اس کی مثل اور اس کی مثل اور اس کی مثل ہے۔ وہ کہے گا اے رب میں راضی ہوگیا۔ پھر اس سے کہا جائے گا کہ تمہارے لئے یہ سب کچھ اور اس سے دس گنا زیادہ ہے۔ وہ عرض کرے گا کہ اس کے ساتھ ساتھ ہر وہ چیز بھی جو تیرا جی چاہے اور جس سے تیری آنکھوں کو لذت حاصل ہو۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ بعض راوی یہ حدیث شعبی سے اور وہ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مرفوعاً مقل کرتے ہیں اور یہی زیادہ صحیح ہے۔

Shabi'i reported having heard Mughirah ibn Shu’bah (RA) say from the pulpit tracing it to the Prophet that he said: Musa asked his Lord, "O Lord! Which of the dwellers of Paradise will have the lowest grade?” He said, “A man who will come after its inhabitants have entered Paradise. It will be said to him, ‘Enter.’ He will ask, ‘How do I enter Paradise when its houses have been occupied and all that was available has been taken over.’ He will be asked, ‘Would you he pleased on having what was owned by a king of the world's kings?’ He will assert, ‘Yes, O Lord! I am pleased.’ So, he will be told, For you is this, the like of that, the like of that and the like of that. He wil affirm, ‘I am pleased, O Lord.’ And it will be said to him, For you is this and ten times the like of it.’ So he will profess, ‘I am pleased O Allah, O My Lord!’ Then it will be said to him, ‘And for you with (all this) is what your heart desires and what pleases your eyes.’“

[Muslim 189]

یہ حدیث شیئر کریں