جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1151

سورئہ احزاب کی تفسیر

راوی: ابوکریب , یونس بن بکیر , طلحہ بن یحیی , موسیٰ وعیسی بن طلحہ , طلحہ

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُکَيْرٍ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَی عَنْ مُوسَی وَعِيسَی ابْنَيْ طَلْحَةَ عَنْ أَبِيهِمَا طَلْحَةَ أَنَّ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا لِأَعْرَابِيٍّ جَاهِلٍ سَلْهُ عَمَّنْ قَضَی نَحْبَهُ مَنْ هُوَ وَکَانُوا لَا يَجْتَرِئُونَ عَلَی مَسْأَلَتِهِ يُوَقِّرُونَهُ وَيَهَابُونَهُ فَسَأَلَهُ الْأَعْرَابِيُّ فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ سَأَلَهُ فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ سَأَلَهُ فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ إِنِّي اطَّلَعْتُ مِنْ بَابِ الْمَسْجِدِ وَعَلَيَّ ثِيَابٌ خُضْرٌ فَلَمَّا رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيْنَ السَّائِلُ عَمَّنْ قَضَی نَحْبَهُ قَالَ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ هَذَا مِمَّنْ قَضَی نَحْبَهُ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ يُونُسَ بْنِ بُکَيْرٍ

ابوکریب، یونس بن بکیر، طلحہ بن یحیی، موسیٰ وعیسی بن طلحہ، حضرت طلحہ فرماتے ہیں کہ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے ایک اعرابی سے کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھو کہ جو لوگ اپنا کام کر چکے ہیں وہ کون ہیں؟ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہ سوال پوچھنے کی جرائت نہیں رکھتے تھے۔ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعظیم کرتے اور آپ سے ڈرتے تھے۔ جب اعرابی نے آپ سے پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی طرف سے رخ پھیر لیا۔ پھر اس نے دوبارہ یہی سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی طرف سے رخ پھیر لیا۔ اس نے تیسری مرتبہ یہی پوچھا تو بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایسا ہی کیا۔ حضرت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں مسجد کے دروازے سے داخل ہوا، میرے بدن پر سبز کپڑے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سوال کرنے والا کون ہے؟ اعرابی نے عرض کیا میں ہوں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ نے فرمایا یہ (یعنی طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ) ان لوگوں میں سے ہے جو اپنا کام کر چکے ہیں۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف یونس بن بکیر کی روایت سے جانتے ہیں۔

Sayyidina Talhah (RA) reported that the sahabah requested an ignorant villager to ask Allah’s Messenger (SAW) about him who has fulfilled his vow, “Who is he?” They did not dare to ask directly, for they held him in respect and awe. so, the villager did ask him, but he did not pay attention to him He asked again, but the Prophet ,.9J looked the other way. The third time he asked and he turned away. (Talhah said:) I entered through the door of the mosque wearing green coloured garments. When the Prophet saw me, he asked “Where is the one who asked about him who fulfilled his vow”? The villager said, “I, O Messenger of Allah!” He said, “This is he who fulfilled his vow.”

یہ حدیث شیئر کریں