جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1181

تفسیر سورت ص

راوی: بندار , یحیی بن سعید , سفیان , اعمش , یحیی بن عمارة , عبد بن حمید , عبدالرزاق , معمر , ایوب , ابوقلابہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَانِي اللَّيْلَةَ رَبِّي تَبَارَکَ وَتَعَالَی فِي أَحْسَنِ صُورَةٍ قَالَ أَحْسَبُهُ قَالَ فِي الْمَنَامِ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ هَلْ تَدْرِي فِيمَ يَخْتَصِمُ الْمَلَأُ الْأَعْلَی قَالَ قُلْتُ لَا قَالَ فَوَضَعَ يَدَهُ بَيْنَ کَتِفَيَّ حَتَّی وَجَدْتُ بَرْدَهَا بَيْنَ ثَدْيَيَّ أَوْ قَالَ فِي نَحْرِي فَعَلِمْتُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ قَالَ يَا مُحَمَّدُ هَلْ تَدْرِي فِيمَ يَخْتَصِمُ الْمَلَأُ الْأَعْلَی قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فِي الْکَفَّارَاتِ وَالْکَفَّارَاتُ الْمُکْثُ فِي الْمَسَاجِدِ بَعْدَ الصَّلَوَاتِ وَالْمَشْيُ عَلَی الْأَقْدَامِ إِلَی الْجَمَاعَاتِ وَإِسْبَاغُ الْوُضُوئِ فِي الْمَکَارِهِ وَمَنْ فَعَلَ ذَلِکَ عَاشَ بِخَيْرٍ وَمَاتَ بِخَيْرٍ وَکَانَ مِنْ خَطِيئَتِهِ کَيَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ وَقَالَ يَا مُحَمَّدُ إِذَا صَلَّيْتَ فَقُلْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ فِعْلَ الْخَيْرَاتِ وَتَرْکَ الْمُنْکَرَاتِ وَحُبَّ الْمَسَاکِينِ وَإِذَا أَرَدْتَ بِعِبَادِکَ فِتْنَةً فَاقْبِضْنِي إِلَيْکَ غَيْرَ مَفْتُونٍ قَالَ وَالدَّرَجَاتُ إِفْشَائُ السَّلَامِ وَإِطْعَامُ الطَّعَامِ وَالصَّلَاةُ بِاللَّيْلِ وَالنَّاسُ نِيَامٌ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ ذَکَرُوا بَيْنَ أَبِي قِلَابَةَ وَبَيْنَ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ رَجُلًا وَقَدْ رَوَاهُ قَتَادَةُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ خَالِدِ بْنِ اللَّجْلَاجِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ

عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، ایوب، ابوقلابہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آج رات (خواب میں) میرا رب میرے پاس اپنی بہترین صورت میں آیا (راوی کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب کا لفظ بھی فرمایا) اور پوچھا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کیا تم جانتے ہو کہ مقرب فرشتے کس بات پر جھگڑتے ہیں؟ میں نے عرض کیا نہیں پھر اللہ تعالیٰ نے اپنا ہاتھ میرے شانوں کے درمیان رکھا اور میں نے اس کی ٹھنڈک اپنی چھاتی یا فرمایا ہنسلی میں محسوس کی چنانچہ میں جان گیا کہ آسمان و زمین میں کیا ہے، پھر اللہ تعالیٰ نے پوچھا محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کیا تم جانتے ہو کہ مقرب فرشتے کس بات پر جھگڑتے ہیں؟ میں نے عرض کیا جی ہاں کفارات کے بارے میں جھگڑ رہے ہیں اور کفارات یہ ہیں مسجد میں نماز کے بعد ٹھہرنا، جماعت کے لئے پیدل چلنا اور تکلیف میں بھی اچھی طرح وضو کرنا، جس نے یہ عمل کئے وہ خیر ہی کے ساتھ زندہ رہا اور خیر کے ساتھ مرا، نیز وہ گناہوں سے ایسے پاک ہوگا جیسے پیدائش کے وقت تھا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) جب تم نماز پڑھ چکو تو یہ دعا پڑھا کرو اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ فِعْلَ الْخَيْرَاتِ وَتَرْکَ الْمُنْکَرَاتِ وَحُبَّ الْمَسَاکِينِ وَإِذَا أَرَدْتَ بِعِبَادِکَ فِتْنَةً فَاقْبِضْنِي إِلَيْکَ غَيْرَ مَفْتُونٍ (یعنی اے اللہ ! میں تجھ سے نیک کام کی توفیق مانگتا ہوں اور یہ کہ مجھے برے کام سے دور رکھ، مسکینوں کی محبت (میرے دل میں) پیدا فرما اور اگر تو اپنے بندوں کو کسی فتنے میں مبتلا کرے تو مجھے اس سے بچا کر اپنے پاس بلالے) پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور درجات یہ ہیں سلام کو رواج دینا، لوگوں کو کھانا کھلانا اور رات کو جب لوگ سوجائیں تو نمازیں پڑھنا۔ کچھ راوی ابوقلابہ اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے درمیان ایک شخص کا اضافہ کرتے ہیں۔ قتادہ ابوقلابہ سے وہ خالد سے وہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں۔

Sayyidina lbn Abbas (RA), narrated Allah’s Messenger said, “Tonight my Lord, the Blessed and the Ealted, came to me (in my dream) in the best of appearance.” The narrator thought that he used the word dream too. He said, ‘O Muhammad! Do you know about what the angels nearer to Me argue?’ I said, ‘No’. He put His hand between my shoulder bleades so that I felt its coolness on my chest-or, he said throat-and I thus learnt what is between the heavens and the earth. He asked, ‘O Muhammad! Do you know about what the nearer angels argue?’ I said, ‘Yes about al-kaffarat. And, kaffarat is to stay in the mosque after salah, to walk on foot for the congreg-ation and to perform ablution well even when it is difficult. And, he who does that lives with goodness and dies with goodness, and is (purified) of sin as (he was) on the day his mother gave him birth. And He said, O Muhammad when you have prayed (salah) say:

'O Allah! I ask You for (ability to do) deeds, and giving up the disapproved, and love for the poor. And when You decide to put Your slaves to a trial, take me away to you without being tried. As for ranks they are to make salaam (the greeting) common to feed (people) food and to offer salah at night when people are asleep.'

[Ahmed 3484]

یہ حدیث شیئر کریں