جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1184

سورئہ زمر کی تفسیر

راوی: ابن ابی عمر , سفیان , محمد بن عمرو , علقمة , یحیی بن عبدالرحمن بن حاطب , عبداللہ بن زبیر

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَلْقَمَةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ ثُمَّ إِنَّکُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عِنْدَ رَبِّکُمْ تَخْتَصِمُونَ قَالَ الزُّبَيْرُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتُکَرَّرُ عَلَيْنَا الْخُصُومَةُ بَعْدَ الَّذِي کَانَ بَيْنَنَا فِي الدُّنْيَا قَالَ نَعَمْ فَقَالَ إِنَّ الْأَمْرَ إِذًا لَشَدِيدٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ابن ابی عمر، سفیان، محمد بن عمرو، علقمة، یحیی بن عبدالرحمن بن حاطب، حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ جب (ثُمَّ اِنَّكُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ عِنْدَ رَبِّكُمْ تَخْتَصِمُوْنَ) 39۔ الزمر : 31) (پھر بے شک تم قیامت کے دن اپنے رب کے ہاں آپس جھگڑوگے۔) نازل ہوئی تو میں نے پوچھا کہ کیا دنیا میں جھگڑنے کے بعد دوبارہ آخرت میں بھی ہم لوگ جھگڑیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں ! زبیر کہنے لگے پھر تو یہ کام بہت مشکل ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Zubayr (RA) reported that when: "Then surely on the Day of Resurrection, before you Lord, you shall contend with each other."(39:31)

was revealed, he asked, "O Messenger of Allah, will the disputes be repeated between us (in the Hereafter after we have altercated in this world?’ He said, Yes.” Zubayr remarked, “Indeed, the matter will be severe then.”

یہ حدیث شیئر کریں