سورئہ زمر کی تفسیر
راوی: ابوکریب , عبدة بن سلیمان , محمد بن عمرو , ابوسلمہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ يَهُودِيٌّ بِسُوقِ الْمَدِينَةِ لَا وَالَّذِي اصْطَفَی مُوسَی عَلَی الْبَشَرِ قَالَ فَرَفَعَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يَدَهُ فَصَکَّ بِهَا وَجْهَهُ قَالَ تَقُولُ هَذَا وَفِينَا نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَصَعِقَ مَنْ فِي السَّمَوَاتِ وَمَنْ فِي الْأَرْضِ إِلَّا مَنْ شَائَ اللَّهُ ثُمَّ نُفِخَ فِيهِ أُخْرَی فَإِذَا هُمْ قِيَامٌ يَنْظُرُونَ فَأَکُونُ أَوَّلَ مَنْ رَفَعَ رَأْسَهُ فَإِذَا مُوسَی آخِذٌ بِقَائِمَةٍ مِنْ قَوَائِمِ الْعَرْشِ فَلَا أَدْرِي أَرَفَعَ رَأْسَهُ قَبْلِي أَمْ کَانَ مِمَّنْ اسْتَثْنَی اللَّهُ وَمَنْ قَالَ أَنَا خَيْرٌ مِنْ يُونُسَ بْنِ مَتَّی فَقَدْ کَذَبَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
ابوکریب، عبدة بن سلیمان، محمد بن عمرو، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مدینہ کے بازار میں ایک یہودی نے کہا اس اللہ کی قسم ! جس نے موسیٰ علیہ السلام کو تمام انسانوں میں پسند کرلیا۔ اس پر ایک انصاری نے ہاتھ اٹھایا اور اس کے منہ پر طمانچہ ماردیا اور کہا کہ تم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں یہ بات کہتے ہو (پھر وہ دونوں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی (وَنُفِخَ فِي الصُّوْرِ فَصَعِقَ مَنْ فِي السَّمٰوٰتِ وَمَنْ فِي الْاَرْضِ اِلَّا مَنْ شَا ءَ اللّٰهُ ثُمَّ نُفِخَ فِيْهِ اُخْرٰى فَاِذَا هُمْ قِيَامٌ يَّنْظُرُوْنَ) 39۔ الزمر : 68) (اور صور پھونکا جائے گا تو بے ہو جائے گا جو کچھ آسمانوں اور جو کوئی زمین میں ہے مگر جسے اللہ چاہے گا۔ پھر وہ دوسری دفعہ پھونکا جائے گا تو یکایک وہ کھڑے دیکھ رہے ہوں گے۔) اس موقع پر سب سے پہلے سر اٹھانے والا میں ہوں گا اور دیکھوں گا کہ موسیٰ علیہ السلام عرش کا پایہ پکڑے ہوئے ہیں۔ مجھے عم نہیں کہ انہوں نے مجھ سے پہلے سب سے پہلے سر اٹھانے والا میں ہوں گا اور دیکھوں گا کہ موسیٰ علیہ السلام عرش کا پایہ پکڑے ہوئے ہیں۔ مجھے علم نہیں کہ انہوں نے مجھ سے پہلے سر اٹھایا یا وہ ان میں سے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے مستثنی کر دیا اور جس نے یہ کہا کہ میں یونس بن متی سے افضل ہوں وہ جھوٹ بولتا ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah reported that, in the market of Madinah, a Jew said, “By Him Who chose Musa over all human beings….” A man of the Ansar raised his hand and slapped the Jew’s face with it, saying, “You (dare to) say that while Allah’s Prophet is amongst us?” (Both of them came to the Prophet (SAW) So, Allah’s Messenger (SAW) recited:
"And the trumpet shall be blown, so all who are in the heavens and all who are on the earth shall swoon, except whom Allah will. Then it shall be blown again, behold, they shall stand beholding."(39: 68)
(He said) “I will be the first one who raises his head and, behold, Musa will be holding a pillar of the pillars of the Throne. And I cannot say whether he will raise his head before me or be among those whom Allah has exempted.O And he who says that I am better than Yunus ibn Mata has indeed lied.”
[Ahmed 9828, Bukhari 2411, Ibn e Majah 4274, Muslim 2373, Abu Dawud 4671]
